پابندیوں کے باعث گیس منصوبہ مکمل کرنا ممکن نہیں‘ پاکستان: عملدرآمد کیلئے پرعزم ہیں: ایران
اسلام آباد (اے ایف پی) وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایران پر امریکی و یورپی یونین کی جانب سے عائد پابندیوں کے باعث گیس پائپ لائن منصوبے پر کام کرنا ممکن نہیں ہے۔ گزشتہ روز وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن معاہدے پر عملدرآمد تب ہی ممکن ہے جب امریکہ اور یورپی یونین کی عائد کردہ پابندیاں ایران سے اٹھا نہ لی جائیں۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ گیس پائپ لائن منصوبہ پابندیوں کے باعث متاثر ہوا ہے اور پابندیاں اٹھائے جانے تک اس پر عملدرآمد نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے بیان پر ردعمل میں ایرانی ہم منصب بجان زنگانے نے کہا کہ ایران گیس پائپ لائن معاہدے پر عملدرآمد کیلئے پرعزم ہیں تاہم پاکستان نے اس معاملے پر باضابطہ اور سرکاری طور پر آگاہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے باقاعدہ طور پر آگاہ کرنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔ مزید برآں این این آئی کے مطابق وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی قطر سے ایل این جی کی درآمد کیلئے کام کر رہی ہے اور پہلے مرحلے میں 400 ایم ایم سی ایف ڈی گیس درآمد کی جائیگی، مخالفین قیمت کیلئے بے بنیاد پراپیگنڈا نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایل این جی کی درآمدی قیمت کیلئے قطر سے تاحال کوئی معاہدہ نہیں کیا ، منصوبے کے مخالفین قیمت پر بلاجواز پراپیگنڈا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قطر سے 800 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی درآمد سے پاکستان کو سالانہ ایک ارب 20 کروڑ ڈالر بچت ہو گی۔