کورٹ مارشل سے ہمارا کوئی تعلق نہیں‘ لاپتہ شخص کی معلومات کیلئے میجر کو پولیس کے حوالے کیا جائے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے وازت دفاع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے راولپنڈی سے لاپتہ شہری تاسف ملک کے بارے میں تفتیش کیلئے فوج کے میجر علی احسن کو پولیس کے حوالے کرکے تفتیش کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے قرار دیا کہ آئندہ سماعت پر سیکرٹری دفاع کیخلاف توہین عدالت کی درخواست بھی سنیں گے، جبکہ کیس کی سماعت 10مارچ تک ملتوی کردی گئی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کوبتایا کہ میجر علی احسن کاکورٹ مارشل کرنے سے متعلق 2 دسمبر2013 کو وزارت دفاع نے اٹارنی جنرل آفس کو آگا ہ کیا تھا عدالت سے استدعا ہے کہ میجر کا کیس ملٹری کورٹ کو بھیج دیا جائے ، جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دئیے کہ کورٹ مارشل سے ہمارا کوئی تعلق نہیں،لاپتہ شخص بارے میں معلوم کرنے کیلئے میجر احسن کو پولیس کے حوالے کیا جائے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور نے عدالت کو بتایا کہ سیکرٹری دفاع بیرون ملک دورے پر ہیں، وطن واپسی پر ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کریں گے، خفیہ ادارے کے وکیل ابراہیم ستی نے عدالت کومکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ بی بی سی کے مطابق سپریم کورٹ نے ملٹری انٹیلی جنس کے ایک افسر کا کورٹ مارشل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے، اغوا کے مقدمے میں ملوث اس میجر کو پولیس کے حوالے کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ وکیل ابراہیم ستی نے عدالت کو بتایا تھا کہ میجر حیدر کے نام سے مشہور ملٹری انٹیلی جنس کے اس میجر کے خلاف فوج کورٹ مارشل کی کارروائی کرنا چاہتی ہے۔ ابراہیم ستی عدالت کو یہ بتانے سے بھی قاصر رہے کہ فوج کس جرم کے تحت ملزم کا کورٹ مارشل کرنا چاہتی ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ وہ پولیس تفتیش مکمل کرنے کے لیے ملزم کو دس مارچ سے پہلے پولیس کے سامنے پیش کرنے کا بندوبست کرے۔ میجر حیدر کی آخری پوسٹنگ آواران کے زلزلہ زدہ علاقے میں ہوئی تھی۔