پاکستان میزائل بردار ڈرون طیارے تیار کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا: وزیر دفاعی پیداوار
اسلام آباد (ثناء نیوز) وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ میزائل بردار ڈرون طیارے تیار کر سکتے ہیں نہ پاکستان کے پاس اس قسم کی کوئی ٹیکنالوجی ہے۔ اپنے دفاعی اداروں کے تیار کردہ اسلحہ اور دیگر دفاعی آلات کی خریداری کا سکیورٹی اداروں کو پابند بنانے کیلئے تجویز مشترکہ مفادات کونسل میں لے کر جا رہے ہیں۔ وزارت دفاع کے اعلیِٰ حکام نے بتایا ہے کہ دفاع کے حوالے سے بحری جہازوں کی اپ لفٹنگ کے جدید نظام سے متعلق پانچ ارب ساٹھ کروڑ روپے لاگت کے منصوبے کی تعمیر کیلئے جنوبی کوریا سے معاہدہ طے پا گیا ہے۔ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین خواجہ سہیل منصور کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا کمیٹی کو سرکاری شعبے کے قومی ترقیاتی پروگرام سال 2014-15ء پر وزارت کے ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی جانی تھی تاہم وزارت خزانہ کو ان منصوبوں سے آگاہ نہ کئے جانے کے باعث آئندہ اجلاس میں یہ تفصیلات پیش کی جائیں گی۔ وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ ملک کے دفاعی ادارے سیکیورٹی فورسز کی کے گولہ بارود اور چھوٹے ہتھیاروں کی 90فیصد ضرورت پوری کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، 50 جے ایف تھنڈر مقامی طور پر تیار، 4 سب میرینز اور فریگیٹ سمندر میں اتارے جا چکے ہیں، دنیا کے درجنوں ممالک کو ملک میں تیار ہونیوالے ہتھیار فروخت بھی کررہے ہیں، عراق کے ساتھ 170 ملین ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کا معاہدہ ہوا ہے، دہشت گردوں سے ٹرینوں کوبچائو کیلئے پاکستان ریلوے کو جیمرز فراہم کیے جا رہے ہیں، پنجاب کی جیلوں میں جیمرز کی تنصیب بھی دفاعی پیداوار کے ادارے کررہے ہیں جبکہ چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ سابقہ دور میں 5 لاکھ کلاشکوفوں کے اجازت ناموں کے ساتھ ملکی ساختہ لکھا جاتا تو اربوں روپے کا فائدہ ملکی اداروں کو ہوتا، کمیٹی نے ملک میںتیار ہونے والی مصنوعات کی درآمد روکنے کی سفارش کی۔ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ ملک میں تیار ہونیوالی مصنوعات کی درآمد کو روکنے کیلئے قانون سازی کی جائے تاکہ بیرون ملک سے مہنگی چیزیں خریدنے کے بجائے ملکی صنعت کو فروغ اور غیر ملکی زرمبادلہ کمایا جا سکے۔