دیگر اداروں میں ملازمت کرنیوالے سرکاری افسروں کے بارے میں پرائیویٹ بل متفقہ منظور
اسلام آباد (آن لائن) سینٹ قائمہ کمیٹی کیڈ کے اجلاس میں سینیٹر صغریٰ امام کی طر ف سے سول سروس ایکٹ کے رول 10Aمیں سرکاری افسران کی بین الاقوامی تنظیموں، بین الاقوامی مالیاتی اداروں، بین الاقوامی این جی اوز میں بلا اجازت یا سرکاری چھٹی لے کر ملازمت حاصل کرنے والے سرکاری افسران کے بارے میں ایوان بالا میں پیش کردہ پرائیویٹ بل کو کمیٹی کے اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ سینیٹر صغریٰ امام نے کہا کہ بین الاقوامی اداروں میں ملازمت کرنیوالے سرکاری افسران ملازمت بھی نہیں چھوڑتے اور بین الاقوامی اداروں میں ملازمت کے ذریعے دوہری تنخواہیں وصول کرنے کے علاوہ ان بین الاقوامی اداروں سے قرضے بھی حاصل کرتے ہیں جس کی وجہ سے ان افسران کے مفادات ڈالرز اور پونڈز کیساتھ وابستہ ہو جاتے ہیں سرکاری افسروں کی تربیت پر قومی خزانے سے کثیر رقوم خرچ کی جاتی ہیں، افسران بیرون ملک ڈالروں کی خاطر وفاداریاںتبدیل کر دیتے ہیں اور ملکی مفاد کو پس پشت ڈال دیا جاتا ہے۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر ڈاکٹر سعیدہ اقبال، محمد یوسف بادینی، باز محمد خان، حاجی سیف اللہ بنگش، کامل علی آغا، بیگم نجمہ حمید، محمد طلحہ محمود، ہمایوں مندوخیل کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن محمد امجد ، سیکرٹری کیڈ فرید اللہ خان، وی سی شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی ڈاکٹر جاوید اکرم اور فیڈرل گورنمنٹ ڈینٹل اینڈ میڈیکل جنرل ہسپتال کے ای ڈی ظہیر عباس نے شرکت کی۔ چیئرپرسن سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی، پمز، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل ہسپتال میں عارضی ملازمین کو مستقل کیا جائے نئی بھرتیوں کی اجازت دی جائے۔