حکومت نفاذ شریعت کا وعدہ کرے تو طالبان کو قائل کیا جا سکتا ہے: مفتی کفایت اللہ
بہاولپور (نامہ نگار) حکومت نفاذ شریعت کا وعدہ کرے تو طالبان کو پاکستانی آئین کے مطابق قائل اور ڈیڈلاک ختم کیاجا سکتا ہے۔ ایف سی اہلکاروں کی شہادت کی مذمت کرتے ہیں۔ پشاورمیں بلیک واٹر سی آئی اے راخاد موساد سمیت غیرملکی ایجنسیاں فائدہ اٹھارہی ہیں ہمارے دشمنوں کا آخری ہدف پاکستان کے نیوکلیئر ہتھیار ہیں جب تک فوج طاقتور ہے پاکستان پرکوئی آنچ نہیں آسکتی ہم فوج کو مضبوط اور اسکی پشت پرکھڑا ہونا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کااظہار مفتی کفایت اللہ مرکزی رہنما جے یوآئی، سابق پارلیمانی لیڈر خیبرپی کے نے مدرسہ اسعد بن زاراہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا تمام مسائل کا حل مذاکرات ہیں جنگ کے ذریعے مسائل حل نہیں کئے جاسکتے ہیں گذشتہ دس برس سے جنگ جاری ہے جو بے نتیجہ ہے۔ ہمارے دشمنوں کاآخری ہدف پاکستان کے ایٹمی ہتھیار ہیں۔ جب تک فوج طاقتور ہے پاکستان پرکوئی آنچ نہیں آسکتی ہے ہم فوج کو مضبوط اور اسکی پشت پرکھڑ اہوناچاہتے ہیں ملک اس وقت نازک دورسے گزررہاہے تمام سیاسی مذہبی جماعتوں کوگروہ اور پارٹی سے بالاترہوکر کردار ادا کرناہوگا۔ پشاور میں بلیک واٹر، سی آئی اے، موساد، را، خاد سمیت غیرملکی ایجنسیاں جنگ کا فائدہ اٹھا رہی ہیں اور چین کے علاوہ تمام ہمسایہ ممالک سے تعلقات خراب ہیں پاکستان کو خارجی خطرات سے زیادہ داخلی خطرات لاحق ہیں جن پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان امن کے ذریعے مذاکرات کے سب سے بڑے داعی ہیں اور مذاکرات کرنے والی اصل طاقت حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے اور قوم کے اعصاب کے ساتھ کھیلا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا اگرحکومت نفاذ شریعت کاوعدہ کرتی ہے تو طالبان کو اسی آئین پر قائل کیاجا سکتا ہے اور ڈیڈ لاک ختم ہوسکتا ہے۔ دہشت گردی کو مدارس سے نتھی کیاجا رہا ہے مدارس امن کی تعلیم دیتے ہیں اوراسکی اصل تصویر ابھارنے کی کوشش کررہے ہیں اسی حوالہ سے چاروں صوبوں اورپھراسلام آباد میں وفا ق المدارس کے زیراہتمام بعنوان اسلام کاپیغام امن سے پروگرامز کا انعقادکیا جا رہا ہے 20 مارچ کو ملتان 23 مارچ کو کراچی 27 مارچ کو پشاور 30 مارچ کو کوئٹہ میں پروگرامز منعقدکئے جا رہے ہیں۔ گذشتہ دنوں قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں مدارس کے نصاب کا ریگولیٹ کرنے کا عندیہ دیاگیا جو کسی صورت قبول نہیں کیاجائیگا۔ مدارس کل بھی آج بھی آزاد تھے اورآزاد رہیں گے۔ مدارس ازخود وقت کے ساتھ ساتھ اس میں تبدیلی کرتے رہتے ہیں حکومتی مداخلت برداشت نہیں کی جائیگی۔ جب ہم حکومت سے امداد نہیں لیتے توانہیں بھی مداخلت کاکوئی حق نہیں حکومت اپنی مرضی ہم پرمسلط کرنے کی کوشش نہ کرے۔ پریس کانفرنس میںغلام مصطفی شاہد سلیم انصاری مولاناصہیب احمد سہیل احمد صدیقی عبدالرزاق مولانا عمر قاری منظوراحمد نعمانی قاری غلام مصطفی شاہد راشد محمود قاری محمد قاسم قاری اسلم ایڈوکیٹ محمدطاہر قاری فاروق اعظم و دیگر بھی شریک تھے۔