• news

’’بھارتی فوج کے ہاتھوں 7 شہریوں کا قتل‘‘ مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں ہنگامہ‘ اپوزیشن کا واک آئوٹ‘ پاکستانی قیدی کی موت کی انکوائری کا مطالبہ

جموں  (کے پی آئی)سرحدی ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج کے ہاتھوں 7 افراد کے قتل کے خلاف مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں  اپوزیشن ارکان نے  زبردست احتجاج کیا دھرنا دیا ور ایوان کا واک آئوٹ کر دیا۔ پی  ڈی پی ممبران اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے وادی لولاب کی صورتحال کو لیکر احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے دوران پہلے ویل میں آکر دھرنا دیا اور واک آئوٹ کیا۔ پی ڈی پی سے وابستہ رکن  ایڈوکیٹ عبدالحق خان کھڑے ہوئے اور سپیکر کی توجہ لولاب کی موجودہ صورتحال کی طرف مبذول کرائی۔ اسی دوران پی ڈی پی کے دیگر تمام ممبران کے ساتھ ساتھ ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید اپنی نشستوں سے کھڑے ہوئے اور ایڈوکیٹ حق خان کی تائید کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ یہ تمام ممبران کرفیو سرکار ہائے ہائے کے نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے بیچوں بیچ ویل میں آگئے اور پہلے کھڑے ہوکر نعرے بازی کی جبکہ بعد میں تمام ممبران سپیکر کی میز کے سامنے فرش پر بیٹھ گئے۔ ایڈوکیٹ عبدالحق خان نے اسپیکر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ’’لولاب کو یرغمال بنایا گیا ہے اور حکومت اس پر لب کشائی نہیں کررہی ہے۔ ادھر شہریوں کے قتل کیخلاف تیسرے روز بھی ضلع کپواڑہ میں ہڑتال اور مظاہرے جاری رہے۔ کرفیو بدستور برقرار ہے۔ فوج سے جھڑپوں میں کئی افراد زخمی ہو گئے۔ جموں کی امپھالہ جیل میں ایک پاکستانی قیدی شوکت کی پراسرار ہلاکت کے واقعے پر  مقبوضہ کشمیر اسمبلی  میں اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر رشید نے اس پاکستانی قیدی کی طرف سے مبینہ طور خود کشی کرنے کے واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔ ریاستی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوناک ہے اور اس کی تحقیقات ہر طرح لازمی بن جاتی ہے ۔انہوں نے کہا’اس سے پہلے بھی ایک اور پاکستانی قیدی کو گزشتہ برس مار مار کر قتل کر دیا گیا۔ بھارت بین الاقوامی اصولوں کے مطابق کشمیر مسئلے کی متنازعہ حیثیت تسلیم کرے اور اسے ہمیشہ کیلئے حل کرنے کی خاطر پاکستان اور کشمیریوں کے ساتھ با معنی مذاکرات شروع کرے۔

ای پیپر-دی نیشن