7 لاپتہ افراد کو آج سپریم کورٹ کے بند کمرے میں پیش کرنیکا امکان
اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ میں 35 لاپتہ افراد کی بازیابی کیس کے 7 لاپتہ افرادکو وزارت دفاع کی طرف سے آج بندکمرے میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔ ان میں پانچ آزاد افراد جبکہ دو حراستی مرکز میں زیرحراست افراد ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ تمام افراد کو سخت ترین سکیورٹی کے حصار میں سپریم کورٹ لایا جائیگا اور انکی شناخت ظاہر نہیں کی جائیگی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سات لاپتہ افراد کو اِن کیمرہ پیش کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔ لاپتہ افراد کے معاملہ پر بلوچستان حکومت لاپتہ بلوچوں کے حوالے سے تمام تر اہم ثبوت وفاقی حکومت کو بھجوائیگی، یہ ثبوت بلوچستان بدامنی کیس میں سپریم کورٹ میں بھی پیش کئے جانے کا قوی امکان ہے۔ ایک اعلی حکومتی افسر نے آن لائن کو بتایا کہ بلوچستان سے لاپتہ ہونے والے زیادہ تر افراد صوبے میں بدامنی اور دہشت گردوں میں ملوث ہیں اور اس حوالے سے ان کے خلاف تمام تر ثبوت بھی بلوچستان حکومت کے پاس موجود ہیں۔ سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد کے مختلف مقدمات میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر کو وزارت دفاع کی جانب سے پیش کرنے کے مطالبات میں شدت آگئی ہے۔ یہ مطالبہ لاپتہ افراد کے لواحقین نے وفاقی حکومت کو لکھے گئے اپنے خطوط میں کیا ہے۔ لاپتہ افراد کے لواحقین چیف جسٹس پاکستان کو بھی آج ایک خط تحریر کریں گے جس میں ان سے مطالبہ کیا جائیگا کہ طارق کھوکھر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی بجائے سپریم کورت میں پیش ہونے کی ہدایت کی جائے۔