تمام رکاوٹیں دور ہو گئیں، حکومت جلد دوبارہ طالبان سے مذاکرات کی میز بچھائے: منور حسن
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے طالبان کی طرف سے ایک ماہ کے لیے جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کی طرف سے جنگ بندی کے بعد مذاکرات کی را ہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور ہو چکی ہیں اب حکومت فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جلد از جلد مذاکرات کی میز دوبارہ بچھائے۔ جو لوگ ابھی تک آپریشن اور طاقت کے استعمال کی باتیں کر رہے ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان میں قیام امن ہو۔ وہ ملک کو انتشار اور انارکی کی دلدل میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔ طالبان کی طرف سے جنگ بندی کا اعلان انتہائی مثبت قدم ہے، حکومت کو اس سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک میں دہشتگردی کے خاتمے کی راہ ہموار کرنی چاہیے۔ جدہ سے جاری کردہ بیان میں سید منور حسن نے کہاکہ ملک پچھلے بارہ تیرہ سال سے دہشتگردی کا شکار بنا ہوا ہے۔ امریکہ اور بھارت دہشتگردی پھیلانے اور امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ طالبان کی طرف سے غیر مشروط جنگ بندی کے اعلان کے بعد امریکی و بھارتی آلہ کار سٹپٹا گئے۔ ان کی کوشش تھی کہ فوج اور طالبان کے درمیان جنگ بندی نہ ہونے پائے اور عوام کے اندر فوج کے خلاف نفرتیں بڑھتی رہیں۔ وزیراعظم رابطہ کمیٹیوں پر انحصار کرنے کی بجائے خود مذاکرات کی قیادت کریں اور طالبان کو بھی اپنے ذمہ دار لوگوں کو مذاکراتی عمل میں شامل کرنا چاہیے۔