ایل این جی درآمد کا معاہدہ شفاف ہوگا، قیمت پر قیاس آرائیاں نہ کی جائیں: شاہد خاقان
اسلام آباد(ثناء نیوز) وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایل این جی گیس کی قیمت کے حوالہ سے قیاس آرائیاں نہ کی جائیں حکومت ای سی سی کی منظوری کے بعد شفاف طریقہ سے ایل این جی درآمد کا معاہدہ کرے گی۔ قطر کے ساتھ ایل این جی کا معاہدہ ہوا تو یہ اعلیٰ سطح پر ہو گا اور وزیر اعظم بھی اس میں شریک ہوں گے ملک میں اضافی گیس لائے بغیر گیس کی کمی کے مسائل حل نہیں ہوں گے پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پابندیوں کا شکار ہے جب تک پابندیوں کا مسئلہ حل نہیں ہوتا منصوبہ مکمل کرنا اور گیس حاصل کرنا مشکل ہے گھریلو صارفین کو گیس فراہم کرنا حکومت کی پہلی ترجیح ہے سوئی ناردرن کے ساڑھے دس فیصد نقصانات میں سے دو فیصد صرف کرک میں ہو رہے ہیں لیکن کے پی کے حکومت نے نقصانات پر قابو پانے سے معذوری ظاہر کر دی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ گیس بحران کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ملک میں گیس کی مانگ بڑھتی رہی اور پیداوار میں اضافہ نہیں ہوا۔ سردیوں میں پنجاب میں یہ حال تھا کہ اگر سب کچھ بھی بند کردیں تو گھریلو ضروریات پوری نہیں ہوئیں۔ طلب بہت زیادہ ہے پنجاب سے قدرتی گیس نہیں نکلتی آئین کی شق 158 کے تحت جن صوبوں سے گیس نکلتی ہے ان صوبوں کا گیس پر حق ہے ان کی ضروریات پوری کی جاتی ہیں اس کے بعد دوسرے صوبوں کو گیس فراہم کی جاتی ہے۔