صاف پانی منصوبہ پر قومی جذبہ سے کام کرنا ہو گا‘ غفلت برداشت نہیں کریں گے: شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ صاف پانی پراجیکٹ پنجاب حکومت کا ایک انقلابی اور نہایت اہمیت کا حامل منصوبہ ہے جس کے تحت آئندہ ساڑھے 4برس کے دوران صوبے کے ہر شہری تک صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ صاف پانی پراجیکٹ پر تیز رفتاری سے عملدرآمد کے لئے علیحدہ کمپنی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تمام متعلقہ ادارے اور محکمے منصوبے پر عملدرآمد کے لئے ایک وژن کے ساتھ آگے بڑھیں اور مربوط انداز کے ساتھ کام کریں۔ مفاد عامہ کے اس منصوبے میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ صاف پانی پراجیکٹ کو تحریک کی صورت میں آگے بڑھائیں گے اور اس منصوبے کے لئے صوبے بھر میں جگہوں کا انتخاب کر لیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صاف پانی پراجیکٹ پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ شہریوں کو بیماریوں سے بچائو کیلئے پینے کے صاف پانی کی فراہمی ضروری ہے۔ شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے ہی صاف پانی پراجیکٹ شروع کیا گیا ہے اس منصوبے پر انتہائی معیاری انداز اور برق رفتاری سے کام کیا جائے گا۔ صاف پانی پراجیکٹ پر قومی جذبے کے ساتھ کام کیا جائے گا۔ منصوبے میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ صاف پانی پراجیکٹ صحت مند معاشرے کی تشکیل کے لئے انقلابی پروگرام ہے۔ اس پروگرام پر کام کرنے والے متعلقہ محکموں کی استعداد کار بڑھانے کی بھی ضرورت ہے اور پینے کے صاف پانی کی افادیت کو ڈینگی کی طرز پر نصاب کا حصہ بنانا ہو گا۔ منصوبے پر کام کے معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور پینے کے صاف پانی کے فلٹریشن پلانٹ کی آ نر شپ کے لئے کمیونٹی کو شامل کیا جائے گا ۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں بند پڑی واٹر سکیموں کا جامع سروے کر کے جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے منصوبے کے لئے بین الاقوامی کنسلٹنٹ تعینات کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ صاف پانی پراجیکٹ پر عملدرآمد کیلئے چیک اینڈ بیلنس کا جامع نظام وضع کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں کان کنی سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع موجود ہیں۔ پنجاب میں سرمایہ کاری کے لیے ساز گار ماحول پیدا کیا گیا ہے۔ بیرونی سرمایہ کاروں کو ترجیحی بنیادوں پر سہولتیںدی جارہی ہیں۔ پاکستان کے علاقے تھر میں کوئلے کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔ پنجاب معدنیات کی دولت سے مالا مال ہے اور یہاں بھی کوئلے کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔ جنوبی افریقہ کے سرمایہ کارکان کنی سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے بھر پورفائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستان میں جنوبی افریقہ کے ہائی کمشنر مینڈلو کمالو سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ شہباز شریف نے جنوبی افریقہ کے ہائی کمشنر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین دوستانہ تعلقات موجود ہیں تاہم ضرورت اس امر کی کہ دونوں ممالک کے تجارتی اوراقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ حکومت ملک میں موجو کوئلے کے وسیع ذخائر کو استعمال میں لانا چاہتی ہے۔ جنوبی افریقہ کوئلے کی کان کنی اوردیگر شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کر سکتا ہے۔ حکومت ملک کو درپیش توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادو ں پر اقدامات کر رہی ہے۔ پنجاب حکومت نے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگانے کے لیے ایک بڑے پروگرام کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کے لیڈر نیلسن منڈیلا کی فروغ امن کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ نیلسن منڈیلا ایک مدبر رہنما تھے جنہوں نے امن کے لیے گراں قدر خدمات سرانجام دیں۔ جنوبی افریقہ کے ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ کان کنی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہیں۔ دونوں ممالک کے مابین عوامی رابطے بڑھانے کی بھی ضرورت ہے۔