جنگ بندی کے باوجود دہشت گردی ‘ طالبان نے تحقیقاتی کمیٹی بنا دی
میرانشاہ + پشاور+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) جنگ بندی کے بعد بھی دہشتگردی کرنے پر طالبان نے تحقیقاتی کمیٹی بنا دی۔ اہم طالبان کمانڈر رپورٹ مرتب کر کے اپنی قیادت کو دیں گے جو اس پر غور وخوض کرے گی۔ دوسری جانب اسلام آباد کچہری واقعہ پر طالبان کا موقف لینے کیلئے طالبان کی نامزد کردہ مذاکراتی کمیٹی نے طالبان شوریٰ سے رابطہ کرتے ہوئے اسلام آباد کچہری واقعے پر تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان نے کچہری واقعہ سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم احرارالہند کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ غیر معروف تنظیم کن لوگوں پر مشتمل ہے اور اس کو کون چلا رہا ہے یہ جلد ہی پتا چلایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق تحریک طالبان نے جنگ بندی کے بعد کارروائیاں بغاوت قرار دیدیں۔ طالبان مذاکراتی کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم نے نجی ٹی وی پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد جیسے واقعات سے مشکلات اور بڑھ سکتی ہیں۔ وزیراعظم سے مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات خوش آئند ہے۔ وہ دن دور نہیں جب طالبان اور حکومت مل کر ملکی ترقی کیلئے کام کریں گے۔ ہمارے راستے میں بہت زیادہ رکاوٹیں ہیں وہ انشاء اللہ دور ہونگی۔ بہت سی باتیں قبل از وقت میڈیا کے سامنے نہیں لائی جا سکتیں۔ اگلے 2 سے 3 روز میں دونوں کمیٹیوں کی ملاقات ہو گی۔ اسلام آباد واقعے کی جلد طالبان کی جانب سے مذمت بھی آجائے گی۔ انہوں نے کرکٹ ٹیم کو میچ جیتنے پر مبارکباد دی۔ پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ آئین پاکستان طالبان کیلئے کوئی رکاوٹ نہیں بن رہا۔