طالبان اور حکومتی کمیٹیاں دہشت گردی میں ملوث عناصر کو بے نقاب کریں: پرویز الٰہی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) (ق) لیگ کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان انٹیلی جنس ایجنسیوں سے کچہری سانحہ میں ملوث عناصر کی رپورٹ مانگنے کی بجائے طالبان سے مدد طلب کر رہے ہیں جو انتہائی مایوس کن ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ کی پالیسیاں مکمل طور پر تضادات کا شکار ہیں۔ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی ضلع کچہری میں پیش آنے والے سانحہ پر وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان اپنی غلطی اور ناکامی تسلیم کرتے ہوئے قوم سے معافی مانگنی چاہئے، علاوہ ازیں قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپائو نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان مفروضوں پر مبنی بیانات دینے کی بجائے قوم کو حقائق سے آگاہ کریں۔ وفاق کے ساتھ ساتھ پورا ملک غیر محفوظ ہو گیا ہے، حکومت دہشت گردی کے واقعہ کے بعد ردعمل دکھانے کی بجائے عملی اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی ضلع کچہری میں پیش آنے والے واقعہ نے وزیر داخلہ کے دعوئوں کی قلعی کھول دی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ دہشت گردی کی روک تھام کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جب تک ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہو گی تب تک سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔ علاوہ ازیں (ق) لیگ کے مرکزی رہنما و رکن قومی اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ طالبان اور حکومتی مذاکراتی کمیٹیاں دہشت گردی میں ملوث عناصر کو بے نقاب کریں، وزیر داخلہ اور حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شدید دبائو کا شکار ہیں، دہشت گردی قومی مسئلہ ہے، کوئی سیاسی جماعت اس پر پوائنٹ سکورنگ نہ کرے، صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ تنقید برداشت کرتے ہوئے ملکی سکیورٹی کو بہتر بنانے پر توجہ دیں، کچہری حملہ انتظامی ناکامی تھی، اپوزیشن تحمل کا مظاہرہ کر کے حکومت کو سپورٹ کرے۔