جمشید دستی تحقیقاتی کمیٹی میں پیش نہ ہوئے، سپیکر نے قومی اسمبلی میں بولنے سے روکدیا
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ایجنسیاں) ارکان پارلیمنٹ پر الزامات کی تحقیقات کیلئے قائم قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں جمشید دستی شریک نہیں ہوئے۔ جمشید دستی کمیٹی اجلاس میں جانے کی بجائے قومی اسمبلی میں پہنچ گئے۔ سپیکر نے جمشید دستی کو ایوان میں بولنے سے روک دیا۔ ادھرشیخ روحیل اصغر کی زیرصدارت خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں عمران لغاری، خواجہ سہیل منصور، میاں عبدالمنان، ڈاکٹر عارف علوی، شاہدہ اختر بھی شریک ہوئیں۔ جمشید دستی نے پارلیمنٹ لاجز میں غیر اخلاقی سرگرمیوں پر قائم کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی میں تمام جماعتوں کو نمائندگی نہیں دی گئی۔ دوسری جانب جمشید دستی کے ایوان میں بولنے کی کوشش پر سپیکر اسمبلی ایاز صادق نے انہیں روک دیا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ انکوائری کمیٹی کی منظوری ایوان نے دی ہے آپ کو کوئی اعتراض ہے تو کمیٹی کو لکھ کر دیں۔ ایاز صادق کا کہنا تھا کہ مجھے پتہ ہے کہ میں نے اپنا کام کیسے کرنا ہے۔ آپ پورے ہاؤس کو یرغمال نہیں بنا سکتے۔ جمشید دستی نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں ہونے والی غیر اخلاقی سر گرمیوں کے شواہد پیش کرنے کے باوجود کمیٹی کی تشکیل سمجھ سے بالاتر ہے، کمیٹی نے اگر تحقیقات کیلئے طلب کیا تو پیش نہیں ہونگا، حکومتی تحقیقاتی کمیٹی کا نتیجہ سب کو معلوم ہے، آزادانہ تحقیقات کے لئے ہائی کورٹ کے جج پر مبنی کمیٹی تشکیل دی جائے، طالبان سے مذاکراتی عمل میں فوج کو براہ راست شامل کرنا اچھی پیش رفت ہے، حکومت مذاکرات کے لئے فوج کو فری ہینڈ دے۔ انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی کو جانبدار قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں عدالت میں جائوں گا کمیٹی میں نہیں۔ کمیٹی کا اجلاس آج پھر ہو گا۔ جمشید دستی کے پیش نہ ہونے پر کمیٹی کا اجلاس کل جمعہ کو ہو گا اگر وہ پیش نہ ہوئے تو کمیٹی اپنا فیصلہ سنا دیگی۔