قائمہ کمیٹی ریلوے کا اجلاس، گیارہ ہزار 8 سو مال بردار ڈبے ناکارہ ہونے کا انکشاف
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے میں وزارت ریلوے حکام نے انکشاف کیا کہ 11 ہزار800 مال بردار ڈبے ناکارہ ہو چکے ہیں‘ 2 ہزار کارگو ڈبوں کی مرمت کے بعد بحال کیا جائے گا‘ وفاقی وزیر ریلوے نے کمیٹی کو بتایا کراچی ڈویژن میں قیمتی پلاٹوں کی ہر دور میں لوٹ مار ہوتی رہی۔ ریلوے زمینوں کی ملکیت کا مسئلہ حل نہ ہوا تو سپریم کورٹ جائیں گے‘ وفاقی وزیر اور حکام نے کمیٹی کو دہشت گردی کیخلاف اپنی حکمت عملی بارے تفصیلی بریفنگ دی۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سید نوید قمر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ریلوے حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ مالی سال 2014-15ء کے پی ایس ڈی پی کیلئے وزارت ریلوے نے 47 ارب 56 کروڑ 70 لاکھ روپے تجویز کئے ہیں جن میں سے 40 ارب 26 کروڑ40 لاکھ روپے جاری منصوبوں پر اور 7 ارب 30 کروڑ 30 لاکھ روپے نئے منصوبوں پر خرچ کئے جائیں گے۔ کمیٹی کو بتایا گیا لوکو موٹو کی خصوصی مرمت کیلئے 20 ار ب کا تخمینہ لگایا گیا ہے جن میں سے 10 ارب روپے مالی سال 2014-15ء میں خرچ ہونگے ۔ کیرج اور ویگن کے نئے منصوبوں کا تخمینہ 20 ارب 80کروڑ 40 لاکھ روپے ہے۔ مالی سال 2014-15ء کیلئے 3ارب 3 کروڑ روپے مانگے ہیں۔ ریلوے ہیڈ کوارٹر پر سولر سسٹم لگانے اور ڈیزل جنریٹر کی تبدیلی کیلئے 130 ملین روپے مانگے گئے ہیں۔ ٹریک انفراسٹرکچر کیلئے 3 ارب 65 کروڑ 20 لاکھ کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ ریلوے سگنلز کی بحالی کیلئے 38 ارب 71 کروڑ 80 لاکھ روپے کے منصو بے بنائے گئے ہیں۔ وزارت ریلوے نے دہشت گردی سے بچائو کیلئے ایک ارب روپے کا منصوبہ بنایا ہے۔ جنرل منیجر ریلوے نے کمیٹی میں بتایا کہ فور ویلر فریٹ ویگن ناکارہ ہو چکی ہیں ان کی تعداد 11800 ہے یہ 60 سال پرانی ویگنیں ہیں جو مرمت کے قابل نہیں ہیں۔ کمیٹی کو بتایا گیاکہ کوئلے سے بجلی کی پیداوار کے لئے لگائے جانے والے پاور پلانٹس کو کوئلے کی سپلائی کیلئے ہائی کیپسٹی ہائیر ویگن تیا رکی جائیں گی۔ اسلام آباد مظفر آباد ریلوے ٹریک کا منصوبہ بھی بنایا ہے جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ انگریز تو وہاں تک ریلوے لائن بچھا نہیں سکا پاکستان ریلوے کس طرح وہاں تک ریل کو لے جائیگا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ کھوکھرا پار ریلوے سٹیشن کی بحالی کے لئے 2 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔ کمیٹی نے ریلوے ٹریکس کی حفاظت کیلئے بریفنگ کے دوران اجلاس کو ان کیمرہ کر دیا جس کے بعد ریلوے حکام نے سکیورٹی کے جدید نظام کیلئے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ دہشت گردی سے بچائو کیلئے پاکستان ریلوے نے 300 سابق فوجیوں کی خدمات لینے کا فیصلہ کر لیا۔ حساس علاقوں میں پیٹرولنگ کے فرائض انجام دیں گے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ریلوے پولیس کی نفری کم ہونے کی وجہ سے سابق فوجیوں کی بھرتی کا منصوبہ بنایا ہے۔
قائمہ کمیٹی ریلوے