ایکنک میں داسو ہائیڈل پاور پراجیکٹ موخر‘ گومل زام کرم تنگی ڈیم سمیت چار منصوبہ منظور
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ایکنک کا اجلاس ہوا۔ جس میں داسو ہائیڈل پراجیکٹ کی منظوری مؤخر کر دی گئی۔ یاد رہے افغانستان نے گزشتہ روز داسو ہائیڈل پراجیکٹ پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ ایکنک اجلاس میں 4 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ ایکنک کے ایجنڈے میں 810 ارب روپے کے 6 ترقیاتی منصوبے شامل تھے جن میں سے داسو ہائیڈل کی مالیت 735 ارب روپے تھی۔ علاوہ ازیں ایکنک نے گومل زام ڈیم کی منظوری دیدی۔ گومل زام ڈیم کی تعمیر کیلئے 10 ارب روپے بیرونی امداد ملے گی۔ ایکنک نے کرم تنگی ڈیم منصوبے کی بھی منظوری دیدی۔ کرم تنگی ڈیم شمالی وزیرستان میں بنایا جائے گا۔ اجلاس میں ایکنک نے کرم تنگی کثیرالمقاصد ڈیم سٹیج ون پراجیکٹ کی 12ارب 66کروڑ 26لاکھ روپے کی تحفیف شدہ لاگت کے ساتھ منظوری دی۔ اس منصوبے سے فاٹا میں 16380ایکڑ اراضی کو سیراب کرنے کے لئے پانی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ 18.9 میگاواٹ بجلی بھی پیدا کی جائے گی۔ ایکنک نے سندھ واٹر سیکٹر ایمپورومنٹ پراجیکٹ فیزون کی نظرثانی شدہ پی سی ون کا جائزہ لینے کے بعد اس کی اصولی منظوری دی۔ منصوبے کی تخفیف شدہ لاگت 30ارب 35کروڑ 30لاکھ روپے منظور کی گئی ہے جس میں 28ارب اور 84کروڑ روپے سے زائد کا آئی ڈی اے لون شامل ہے۔ اس کے علاوہ ایکنک نے گومل زام ڈیم کے نظرثانی شدہ پی سی ون کی بھی منظوری دی۔ منصوبے کے تحت آبپاشی کے لئے 848کیوسک پانی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ 17.4میگا واٹ بجلی بھی پیدا کی جائے گی۔ اجلاس میں ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک کے اضلاع میں گومل زام کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ اور زرعی پراجیکٹ کے لئے پانی کے انتظام کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔ 3.73ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ یہ منصوبہ مالی سال 2014-15ء میں مکمل ہو گا۔ آن لائن کے مطابق توانائی و پانی کے بحران سے نمٹنے کیلئے قومی اقتصادی ر ابطہ کونسل نے مختلف آبی منصوبوں کیلئے گرانٹس کی منظوری کا اعلان کر دیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہے اور اس حوالے سے جنگی بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں، ملک میں توانائی اور پانی کے بحران سے نمٹنے کیلئے مختلف منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کی نصف سے زیادہ آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے،کیری لوگر بل پر امریکی حکومت کی طرف سے کٹوتی پر تحفظات ہیں۔ پاکستان کو اتحادی سپورٹ فنڈ کے تحت ایک اعشاریہ چھ ارب ڈالر ابھی ملنے ہیں، پاکستان عالمی بنک اور آئی ایم ایف کے اجلاس اگلے ماہ واشنگٹن میں ہونگے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان پن بجلی منصوبے کی جلد تعمیر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ غربت سے نمٹنے کے لئے بنیادی سوچ میں تبدیلی اور اختراع کی ضرورت ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان میں زرعی شعبے اور زرعی فنانس کو ترقی دینے کیلئے اجتماعی و مربوط طرز فکر کی ضرورت ہے۔