• news

چیئرمین نیب تقرر کیس : خورشید شاہ کو فریق بننے کی اجازت

اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو کے  چیئرمین  قمر الزمان چوہدری کی تقرری کیخلاف دائر تحریک انصاف کے مقدمہ میں قائد حزب اختلاف خورشید احمد شاہ نے عمران خان کیخلاف درخواست دائر کی ہے اور عدالت نے انہیں   فریق بننے کی اجازت دیتے ہوئے  ان کی درخواست باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے اٹارنی جنرل اور عمران خان سمیت تمام فریقین کو  نوٹسز جاری کردیئے  ہیں۔ جمعرات کے روز چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مقدمہ کی سماعت کی۔ اس دوران خورشید احمد شاہ کی طرف سے بیرسٹر اعتزاز احسن پیش ہوئے اور انہوں نے موقف اختیار کیا کہ چیئرمین نیب کا عہدہ ایک اہم عہدہ ہے  اور  آئینی طورپر یہ آزاد اور خود مختار ادارہ ہے اور اس کے چیئرمین کے تقرر کیلئے جہاں دیگر تقاضے پورے کرنا ہوتے ہیں وہاں قائد حزب اختلاف سے مشاورت بھی ضروری قرار دی گئی ہے جبکہ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی تقرری کے بعد اس معاملے پر کافی باتیں کی جارہی ہیں اور مک مکا کے الزامات بھی عائد کئے جارہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ معاملات میں  موجود شفافیت کو سامنے لایا جائے اس لئے ہمیں عمران خان کے مقدمہ میں فریق بننے کی اجازت دی جائے  اس پر عدالت نے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کو فریق  بننے کی باقاعدہ اجازت دیتے ہوئے عمران خان ، چیئرمین نیب اوردیگر فریقین  کو  نوٹسز جاری کردیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ہمیں بدنام کرنے کی کوشش کی ہے ہم نے کوئی مک مکا یا حکومت سے ایکا نہیں کیا اگر عمران خان کوکوئی تکلیف تھی تو وہ حکومت کے خلاف درخواست دائر کرتے لیکن انہوں نے اپوزیشن لیڈر پر بھی الزامات لگائے ہیں جو کسی طرح بھی مناسب نہیں۔واضح رہے کہ تحریک انصاف نے  چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی تقرری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کررکھا ہے اور انہوں نے اس میں  موقف اختیار کررکھا ہے کہ چیئرمین نیب کی تقرری میں  حکومت اور اپوزیشن کا مک مکا ہوا ہے لہذا چیئرمین نیب کو نااہل قرار دیا جائے۔عدالت نے اٹارنی جنرل کی عدم موجودگی کے باعث عمران خان کی درخواست کی سماعت 27مارچ تک ملتوی کردی ۔

ای پیپر-دی نیشن