نواز شریف بتائیں عافیہ کی رہائی میں کیا مجبوری ہے: فوزیہ صدیقی
لاہور (لیڈی رپورٹر) امریکہ میں بے گناہ قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ آج میں بہت دکھی دل کے ساتھ دل پر پتھر رکھتے ہوئے انکشاف کر رہی ہوں، موجودہ حکومت نے بھی قوم کو دھوکہ دیا ہے، نواز شریف نے حکومت سنبھالتے ہی وعدہ کیا تھا وہ 100 دن کے اندر قوم کی بیٹی عافیہ کو وطن واپس لائیں گے لیکن سو نہیں بلکہ کئی سو دن گزر چکے ہیں۔ امریکی دانشور موری سلاخن و دیگر کے ہمراہ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا حکومت جب قیدیوں کے تبادلے کیلئے یورپین کونسل کے معاہدے پر دستخط کرنے جا رہی تھی اس وقت بھی میں نے کہا تھا اگر آپ عافیہ کو وطن واپس لانے کے معاملے میں سنجیدہ ہیں تو امریکی کونسل ٹریٹی پر دستخط کریں کیونکہ عافیہ یورپ کی قید میں نہیں امریکہ کی قید میں ہے تو ہم سے کہا گیا آپ کو آم کھانے سے مطلب ہے یا پیڑ گننے سے؟ پچھلی حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت بھی ہمیں تسلیاں دیتی رہی اور جھوٹے وعدے کرتی رہی۔ بالآخر وہی ہوا جس کا ہمیں خدشہ تھا۔ حکومت نے یورپی کونسل معاہدے پر دستخط کئے تھے اب اس سے پیچھے ہٹ گئی۔ یہ جنوری کی بات ہے۔ آج عافیہ کی اٹارنی ٹینا فوسٹر نے اس بات کا انکشاف کیا حکومت جنوری میں ہی یورپی کونسل معاہدے سے ہٹ گئی تھی اور قوم کو اور عافیہ کے خاندان کو اندھیرے میں رکھا۔ میں نواز شریف سے سوال کرتی ہوں اگر عافیہ کو واپس نہیں لانا تھا تو الیکشن میں عافیہ کے نام پر ووٹ کیوں مانگے، عافیہ کی بوڑھی ماں اور بچوں کو جھوٹی تسلیاں کیوں دیں، کیا غیرت مند حکمران ایسے ہوتے ہیں۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے کم از چار ملاقاتیں کیں اور ہر مرتبہ یہ کہتے رہے عافیہ وطن واپس آ رہی ہے، آپ لوگ اس کے استقبال کی تیاریاں کریں۔ آپ نیا سال نہیں دیکھیں گے اور عافیہ اپنی والدہ اور بچوں کے ساتھ ہونگی۔ ڈاکٹر فوزیہ نے مزید کہا وزیراعظم نواز شریف نے امریکی دورے سے چند دن قبل میری والدہ اور عافیہ کے بچوں کو گورنر ہائوس بلایا اور کہا آزمائش کے دن گزر گئے اب عافیہ کی واپسی چند دنوں کی بات ہے۔ اس موقع پر عافیہ کی بیٹی مریم کے سر پر ہاتھ رکھ کر وزیراعظم نے کہا تھا جس طرح مریم میری بیٹی ہے اسی طرح عافیہ کی بیٹی مریم بھی میری بیٹی ہے۔ میری جماعت کی الیکشن میں کامیابی کی وجہ بھی عافیہ کی واپسی کا وعدہ ہے۔ اس موقع پر میں امریکی دانشور موری سلاخن کے ہمراہ عافیہ سمیت تمام بے گناہ پاکستانیوں کی بیرون ملک قید سے رہائی کیلئے تحریک کا اعلان کرتی ہوں اور اس سلسلے میں تمام یونیورسٹیوں، کالج، بارکوٹ، انسانی حقوق کی تنظیموں، علماء و مشائخ، وکلائ، اساتذہ اور سیاسی و سماجی رہنمائوں کے پاس جائوں گی اور انہیں غیرت دلائوں گی۔ تحریک صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ ترکی، مصر، سائوتھ افریقہ، یورپ اور امریکہ سمیت دنیا بھر میں شروع کی جا رہی ہے۔ نواز شریف بتائیں عافیہ کی رہائی کی راہ میں کیا مجبوری ہے جس پر پردہ ڈالا جا رہا ہے؟ کون سی وہ قوت ہے جو عافیہ کی وطن واپسی میں رکاوٹ ہے۔
فوزیہ صدیقی