• news

بھگوان داس کے نام پر اعتراض سے پہلے عمران کو آئین پڑھ لینا چاہئے: رانا ثناء

لاہور (خصوصی نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں) صوبائی وزیر قانون راناثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ ہر بات پر ناراض ہونا عمران خان کی عادت ہے ‘بھگوان داس کے نام پر اعتراض کرنے سے پہلے ان کو چیف الیکشن کمشنر کے مضبوط اور خود مختار ہونے کے متعلق آئین پڑھ لینا چاہئے‘ بات کرنا اور پھر اپنے بیان سے مکر جانا الطاف حسین کی روایت ہے ‘حقیقی مسلم لیگ نوازشریف کی قیادت میں موجود ہے چودھری برادران کو بھی غیر مشروط طور پر مسلم لیگ (ن) میں آجانا چاہیے پھر میں بھی پارٹی قیادت سے ان کی معافی کیلئے سفارش کروںگا‘ ڈیڑھ ڈیڑھ انچ کی مسجدیں بنانے والی لیگی جماعتیں بھی خود کو مسلم لیگ (ن) میں ضم کرلیں‘ خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے پنجاب حکومت قانون سازی سمیت تمام اقدامات کر رہی ہے‘ طالبان سے مذاکرات کامیاب ہی ہوںگے اگر فوجی آپریشن ہوا تو پنجاب میں اتنا بڑا ردعمل نہیں آئے گا۔ جمعہ کے روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء اللہ خان نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن سمیت جو بھی طالبان سے مذاکرات کیلئے اپنا کردارادا کرسکتا ہے اس کو آگے آنا چاہیے اور جہاں تک مذاکراتی کمیٹی میں فوج کو شامل کئے جانے کا تعلق ہے تو اب تک جتنے بھی مذاکرات ہوئے ہیں اس حوالے سے فوج کو مکمل طور پر آگاہ رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ الطاف حسین سمیت جو بھی جمہوریت کے خلاف اور غیر آئینی اقدامات کی بات کرے گا مسلم لیگ (ن) اس کی بھر پور مخالفت کرے گی اور جہاں تک الطاف حسین کا تعلق ہے تو وہ ایک دن جوش خطابت میں کوئی بات کرتے ہیں تو دوسرے دن اس سے مکر جاتے ہیں اور فوج کو اقتدار میں آنے کی دعوت بھی ان کا جوش خطابت تھا۔ شیخ رشید ڈیڑھ سال پہلے بھی مسلم لیگ (ن) میں آنا چاہتے تھے لیکن راولپنڈی کی مقامی قیادت نے قبول نہیں کیا اور اگر وہ (ن) لیگ میں آنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنے گناہوں کا کفارہ ادا کرنا ہو گا۔ طالبان سے جنگ بندی میں حکومتی اور طالبان کی کمیٹی کا اہم کردار ہے اور اگر دونوں کمیٹیاں قائم بھی رہیں تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا فائدہ ہی ہو گا کوئی نقصان نہیں ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ لاجز میں اگر زیرو پوائنٹ 5فیصد برے لوگ ہیں تو یہ کوئی بڑی بات نہیں ہر شعبے میں اچھے اور برے لوگ ہوتے ہیں اور جمشید دستی نے جو ڈرامہ بھی کیا وہ سب اپنی سیاسی مشہوری کیلئے کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن