جیکب آباد: جرگے میں فائرنگ‘5 افراد ہلاک‘ خضدار: بی این پی کا ضلعی صدر اور محافظ قتل
جیکب آباد + خضدار (نوائے وقت نیوز +ایجنسیاں) جیکب آباد کے مولاداد محلے میں زمین کا تنازعہ حل کرنے کے لئے بلائے گئے جرگے میں مخالفین کی فائرنگ سے5 افراد جاں بحق جبکہ صوبائی وزیر ممتاز جھکرانی کے کزن سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے۔ خضدار میں نامعلوم افراد کی جانب سے گاڑی پر فائرنگ سے بی این پی کے ضلعی صدر حاجی عطااللہ محمد زئی اپنے مخافظ سمیت جاںبحق ہو گئے جبکہ ایک شخص زخمی ہو گیا۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ زمین کے تنازع پر معاملہ نمٹانے کیلئے جیکب آباد میں جرگہ جاری تھا کہ مخالفین اچانک بھڑک اٹھے اور فائرنگ شروع کر دی اور ایک دوسرے پر لاٹھیوں سے حملہ کر دیا اسی دوران فائرنگ سے 5 افراد مارے گئے اور 6 زخمی ہو گئے۔ زخمی ہونے والے جرگے کے سربراہ نور رحمان جھکرانی، صوبائی وزیر اعجاز جکھرانی کے چچازاد بھائی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے فائرنگ کا واقعہ دو گروپوں کے درمیان زمین کے تنازعہ کے باعث ہوا۔ فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں میں ڈاڈو جکھرانی، صفت خان جکھرانی، اللہ رکھیو جکھرانی، محبوب جکھرانی اور ذوالفقار جکھرانی موقع پر قتل ہو گئے، دونوں گروپوں کے درمیان ہونے والی شدید فائرنگ کے باعث لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی اور حدود کی پولیس نے پہنچ کر فائرنگ کو کو بند کرانے کی کوشش کی مگر فریقین کے درمیان 4گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ رہا ، اطلاع ملنے پر جکھرانی برادری کے عمائدین نے جائے وقوع پر پہنچ کر فائرنگ بند کرائی اور زخمیوں اور نعشوں کو سول ہسپتال پہنچایا جہاں پر صوبائی وزیر میر ممتاز جکھرانی کے کزن سردار نور الرحمن جکھرانی کو طبی امداد دینے کے بعد کراچی منتقل کیا گیا ہے جبکہ زخمی ہونے والے 3افراد کو لاڑکانہ منتقل کیا گیا ہے، واقعے کے بعد علاقہ میں سخت خوف کی لہر چھائی رہی اور دونوں فریقین اپنے اپنے علاقوں میں مورچہ بند ہوگئے۔ادھر بلوچستان کے ضلع خضدار میں نامعلوم افراد نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر حاجی عطااللہ کی گاڑی پر اندھادھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں حاجی عطا موقع پر جاں بحق ہو گئے۔ فائرنگ سے حاجی عطا محمد زئی کا ایک محافظ بھی جاںبحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہو گیا۔ واقعے کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی اور تفتیش شروع کردی۔ واقعے کے بعد ملزمان فرار ہو گئے۔ ادھرکوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار سمیت دو افراد جاں بحق ہوگئے، پولیس کے مطابق فائرنگ کا پہلا واقعہ کوئٹہ کے علاقے مسجد روڈ پر پیش آیا، جہاں نامعلوم ڈاکوئوں نے موٹر سائیکل چھیننے کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کرکے پولیس کانسٹیبل اعظم کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ فائرنگ کا دوسرا واقعہ کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک بازار میں پیش آیا جہاں موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے عبدالمالک نامی شخص دم توڑ گیا۔ ادھر ضلع ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک 7 سالہ بچی صائمہ جاںبحق اور دو افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو تشویشناک حالت میں قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا جن میں ایک کی حالت نازک ہے۔ ادھر اتوار کو ہی نامعلوم افراد نے کوئٹہ، جیکب آباد قومی شاہراہ پر مچھ کے قریب پل کو اڑا دیا جس کی وجہ سے صوبے کا پنجاب سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق متعلقہ حکام نے متبادل راستہ بنانے کیلئے کام شروع کر دیا۔