ایمرجنسی کا اکیلا ذمہ دار نہیں، 269 لوگ شریک تھے، غداری کیس میں سب کو ملزم قرار دیا جائے: مشرف کی سپریم کورٹ میں درخواست
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)سابق صدر پرویز مشرف کے وکلاء نے ملزم پرویز مشرف کو ایمرجنسی کے نفاذ میں اعانت اور مشاورت فراہم کرنیوالے افراد کو سنگین غداری کیس میں بطور شریک ملزم شامل کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔ شریف الدین پیرزادہ کی سربراہی میں مشرف کی وکلاء ٹیم نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے آرٹیکل 6 کی کلاز 2 کے تحت آرٹیکل 6(1) میں بیان کردہ جرم (غداری) میں اعانت اور مشاورت فراہم کرنیوالے افراد بھی سنگین غداری کے زمرے میں آتے ہیں جبکہ اسی آرٹیکل کے کلاز 3 کے مطابق مرکزی ملزم سمیت اعانت اور مشاورت فراہم کرنے والے شریک ملزم بھی برابر سلوک کے مستحق ہیں۔ مشرف کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے تو دستاویز میں شامل اعانت اور مشاورت فراہم کرنیوالے افسران اور سیاستدانوں کے خلاف بھی کارروائی ہو سکتی ہے لہٰذا عدالت ان افسران کے نام طلب کرے جنہوں نے مشرف کو ایمرجنسی کے نفاذ کیلئے مشاورت فراہم کی یا ان کی اعانت کی اور انکے خلاف بھی کارروائی کی ہدایت کی جائے۔ عدالت عظمیٰ سے یہ استدعا بھی کی گئی ہے پرویز مشرف کے خلاف مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ بشمول اختلافی رپورٹ اور جن افراد نے تحقیقات کے دوران بیانات دئیے انکی تفصیلات درخواست گزار کو فراہم کرنے کا حکم بھی جاری کیا جائے۔ مشرف نے درخواست میں کہا ہے ایمرجنسی نافذ کرنے کے وہ اکیلے ذمہ دار نہیں۔ ایمرجنسی نافذ کرنے میں 269 دیگر لوگ بھی ہیں۔ اس وقت کے وزیراعظم، کابینہ، قومی سلامتی کے ارکان، گورنرز، وزراء اعلیٰ، ہوم سیکرٹریز، سیکرٹری داخلہ اور متعلقہ محکمے شامل ہیں۔ پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججز کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔