تھر میں قحط سالی برسوں سے جاری ہے حکومت مستقل حل نکالے: حافظ سعید
لاہور (سپیشل رپورٹر) امیر جماعۃ الدعوۃ پروفیسر حافظ سعید نے کہا ہے کہ جماعۃ الدعوۃ کے رضاکار تھرپارکر میں قحط سالی کی خبریں میڈیا میں آنے سے پہلے ہی وہاں امدادی سرگرمیوں میں مصروف تھے، واٹر پروجیکٹس جیسے ہمارے کروڑوں روپے مالیت کے منصوبے اس وقت تکمیل کے مراحل میں ہیں، حالیہ ہفتہ میں پانچ ہزار سے زائد قحط سے متاثرہ خاندانوں میں ایک ماہ کا خشک راشن تقسیم کیا جائے گا، ہم مسلمانوں کی طرح ہندوئوں کو بھی بلاامتیاز امداد فراہم کر رہے ہیں، مرکزی و صوبائی حکومتوں کو تھرپارکر میں قحط سالی کے مسئلہ کا مستقل حل نکالنا چاہئے۔ جماعۃالدعوۃ نے مٹھی میں کنٹرول روم قائم کیا ہے، متاثرین میں پکی پکائی خوراک، پانی اور دیگر اشیائے خورونوش تقسیم کی جارہی ہیں، سیاسی، مذہبی و سماجی تنظیموں سمیت پوری قوم کو دل کھول کر متاثرین کی مدد کرنی چاہئے۔ وہ مرکز القادسیہ چوبرجی میں تھرپارکر میں قحط سالی کی تازہ ترین صورتحال کے حوالہ سے پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ حافظ سعید نے کہاکہ جماعۃ الدعوۃ اللہ کے فضل و کرم سے پچھلے کئی برس سے تھرپارکر اور دیگر دور دراز کے علاقوں میں کنویں کھدوانے، ہینڈ پمپ لگوانے اور دیگر واٹر پروجیکٹس پر کام کر رہی ہے۔ جماعۃالدعوۃ ان دور دراز علاقوں میں پہنچ کر بھی امدادی سرگرمیاں سرانجام دے رہی ہے جہاں اونٹوں کے سوا کوئی اور سواری نہیں جاسکتی۔ متاثرہ علاقوں میں اس وقت بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ دنیا ہمیں شدت پسند ہونے کا طعنہ دیتی ہے۔ میڈیا کو چاہئے کہ وہ جماعۃ الدعوۃ کے اس کردار کو بھی دنیا کے سامنے پیش کرے۔