’’شواہد ناکافی ہیں‘‘ خصوصی پارلیمانی کمیٹی‘ الزامات ثابت نہ ہوں تو پھانسی چڑھا دیں: جمشید دستی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) قومی اسمبلی کی قائم کردہ خصوصی کمیٹی نے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی جانب سے پیش کئے گئے شواہد ناکافی قرار دے کر آئندہ ایسی کسی بھی صورتحال کو روکنے کے لئے سفارشات مرتب کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ منگل کو قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا تیسرا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی جانب سے پارلیمنٹ لاجز میں شراب، چرس اور مجروں سے متعلق فراہم کئے گئے شواہد کا جائزہ لیا گیا ۔ جمشید دستی نے شواہد کے طور پر ایک سی ڈی اور شراب کی مختلف بوتلیں فراہم کی تھیں۔ کمیٹی میں پارلیمنٹ لاجز کے سکیورٹی انچارج کو بھی بلاکر ان کے بیانات لئے گئے۔ خصوصی کمیٹی کے مطابق پارلیمنٹ لاجز میں رہائش پذیر کوئی بھی رکن بیانات ریکارڈ کرانے پر تیار نہیں اور نہ ہی پارلیمنٹ لاجز میں آمدورفت کے ریکارڈ سے جمشید دستی کے الزامات کی تصدیق ہو سکی۔ خصوصی کمیٹی نے پارلیمنٹ لاجز میں آئندہ کسی بھی ایسی صورتحال کو روکنے کے لئے سفارشات مرتب کرنے کا فیصلہ کیا جو قومی اسمبلی میں پیش کی جائیں گی۔ یاد رہے کہ رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے اراکین پارلیمنٹ پر پارلیمنٹ لاجز میں شراب، چرس کے استعمال اور مجرے کرانے کے الزامات عائد کئے تھے۔ آئی این پی کے مطابق کمیٹی کو فراہم کی جانیوالی ویڈیو میں کوئی رکن پارلیمنٹ دکھائی نہیں دے رہا، چیئرمین شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ جمشید دستی نے کسی رکن پارلیمنٹ کو نامزد کرکے کوئی الزام عائد نہیں کیا جبکہ ملازمین کی سرگرمیوں کا ذمہ دار پارلیمنٹرینز کو قرار نہیں دیا جاسکتا، 24 مارچ کو آئی بی انچارج کو بلایا ہے جس کے بعد کمیٹی اپنی سفارشات مرتب کریگی۔ اجلاس میں پارلیمنٹ لاجز کے نگران نے اراکین کو بریفنگ دی کہ سی ڈی اے کا عملہ صرف پارلیمنٹ لاجز کی صفائی اور مرمت کے کاموں تک محدود ہے جبکہ پارلیمنٹ لاجز کے سکیورٹی انچارج نے بتایا کہ پارلیمنٹ لاجز میں آنے جانے والے تمام افراد کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے تاہم پارلیمنٹ لاجز میں غیر مسلم ارکان پارلیمنٹ بھی مقیم ہیں جن کے اوپر شراب نوشی کے حوالے سے پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔ تاہم ذرائع کے مطابق خصوصی کمیٹی نے ایم این اے جمشید دستی کے ثبوتوں کو ناکافی قرار دیدیا اور اراکین نے عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جمشید دستی کے فراہم کردہ ثبوتوں سے ان کے الزامات کی سچائی ثابت نہیں ہوتی۔ اس موقع پر خصوصی کمیٹی کے اراکین کا کہنا تھا کہ اگر ممبران پارلیمنٹ کے ملازمین ان کی غیر موجودگی میں کسی قسم کی منفی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہوں تو اس کا الزام کسی رکن پارلیمنٹ پر نہیں لگایا جاسکتا۔ خواجہ سہیل منصور نے کہا کہ چیئر مین سی ڈی اے کو برطرف کیا جائے۔ اس موقع پر خصوصی کمیٹی نے متعلقہ حکام کو پارلیمنٹ لاجز میں آمدورفت کا ریکارڈ مزید احتیاط سے مرتب کرنے کی ہدایت کی تاہم خصوصی کمیٹی کے اجلاس کے بعد چیئر مین شیخ روحیل اصغر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی ابھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں منفی سرگرمیوں کے حوالے سے کسی اور پارلیمنٹرین نے تحریری شکایت بھی نہیں کی۔ ادھر نجی ٹی وی کے مطابق ایم این اے جمشید دستی نے کہا کہ جھوٹے پر خدا کی لعنت ہوتی ہے اگر انکے الزامات ثابت نہ ہوں تو انہیں پھانسی پر چڑھا دیا جائے۔