پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر طارق کیخلاف فراڈ کا ایک اور مقدمہ، فرد جرم عائد
ڈیلاس (آن لائن) امریکی ریاست ٹیکساس کی وفاقی عدالت میں پاکستانی نژاد امریکی امراض قلب کے ماہر ڈاکٹر طارق محمود کے خلاف ایف بی آئی نے ایک اور مقدمہ قائم کر دیا، عدالت نے ڈاکٹر طارق پر فرد جرم بھی عائد کر دی ہے۔ محکمہ انصاف کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق مقدمہ میں ڈاکٹر طارق کے ہمراہ ان کے ایک ملازم جووائٹ کو بھی شریک ملزم نامزد کیا گیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے مبینہ طور پر فراڈ اور جعلسازی کر کے الیکٹرانک میڈیکل ریکارڈ کے ضمن میں 8 لاکھ ڈالر حکومت سے حاصل کئے جبکہ ہسپتال میں ایسی ٹیکنالوجی متعارف نہیں کرائی گئی جس کے نام پر یہ فنڈز حاصل کئے گئے تھے۔ اس طرح اْن پر بھی الزام ہے کہ انہوں نے دیگر ملازمین کی شناخت کو غیر قانونی طور پر استعمال کیا اور ان کے نام سے یہ اندراج کئے گئے تاکہ جھوٹے کلیم بنا کر رقم حاصل کی ۔ مقدمہ میں ڈاکٹر طارق پر شناخت چوری کی 7 مختلف دفعات کے تحت مقدمہ بنایا گیا ہے جبکہ گزشتہ سال فراڈ اور جعلسازی کے مقدمہ میں ڈاکٹر طارق کو 8 الزامات کا سامنا ہے۔ ایف بی آئی اور دیگر تحقیقاتی ایجنسیوں نے مسلسل ایک سال تحقیقات کے بعد خورد برد کی رقم کا تخمینہ تقریباً 19 ملین ڈالرز لگایا ہے جو کہ وفاقی حکومت کے زیرانتظام محکمہ صحت سے حاصل کی گئی۔