باغبانپورہ کا پولیس مقابلہ جعلی قرار، ہائیکورٹ کا ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا حکم
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے جوڈیشل انکوائری میں پولیس مقابلہ جعلی ثابت ہونے پر مقابلہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔ تفصیلات کے مطابق جنوری میں باغبانپورہ میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے میں ایک نوجوان محمد قاسم کی ہلاکت ہوئی۔ عدالت عالیہ نے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کیلئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاہور کو ہدایات جاری کیں۔ جنہوں نے سول جج عمران علی بھٹی کو انکوائری آفیسر مقرر کرتے ہوئے ایک ماہ کے اندر رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کی مگر انکوائری رپورٹ مرتب نہ ہونے پر متوفی نوجوان کی ماں تاج زریں بی بی نے جوڈیشل انکوائری پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ انکوائری میں تاخیر کے سبب اسکا خاندان عدم تخفظ کا شکار ہے اور ملزمان کی جانب سے اسکے دیگر بچوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے اور جان سے مارنے کی مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ عدالت عالیہ کے کمپلینٹ سیل نے مذکورہ خبر کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاہور کو مذکورہ معاملہ جلد از جلد نمٹانے کی ہدایت کی۔ جس پر سیشن جج نے بتایا کہ مذکورہ واقعہ کی جوڈیشل انکوائری سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ عمران علی بھٹی کو سونپی گئی تھی مگر انکے تبادلے کے بعد انکوائری تاخیر کا شکار ہو گئی جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ محمد زکریا کو انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔ جوڈیشل آفیسر نے گواہوں کے بیانات اور دیگر حقائق کی روشنی میں پولیس مقابلہ کو جعلی قرار دیا ہے۔