نجکاری آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا ایجنڈا ہے: منور حسن
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کہا ہے کہ حکومت گزشتہ ادوار میں فروخت کئے گئے 167 قومی اداروں سے حاصل ہونے والی آمدن کا حساب دے اور جوڈیشل کمیشن بنا کر قوم کے سامنے حقائق پیش کئے جائیں، قومی اداروں کی نجکاری سے لاکھوں محنت کش بے روزگار اور ملک کا مستقبل تاراج ہو جائے گا، ملک بھر کی مزدور تنظیمیں، کسان اور طلبہ متحد ہو کر نجکاری کے خلاف جدوجہد کریں، بیسیوں منافع بخش قومی اداروں کو اونے پونے داموں بیچ دیا گیا جن کے بند ہونے سے لاکھوں مزدور بے روزگار ہو ئے، نج کاری آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا ایجنڈا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل لیبر فیڈریشن کے زیراہتمام پریس کلب کے سامنے نجکاری کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مظاہرے سے نیشنل لیبر فیڈریشن کے صدر شمس الرحمن سواتی، امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر، ریل مزدور اتحاد کے شیخ محمد انور، واپڈا پیغام یونین کے ایس ڈی ثاقب، ذوالفقار سرمدی، محمد امین منہاس اور چودھری محمود الاحد نے بھی خطاب کیا۔ سید منور حسن نے کہاکہ قومی ادارے قوم کی ملکیت ہیں جبکہ حکمران ان اداروں کو کوڑیوں کے بھائو اپنے رشتہ داروں کے حوالے کرنا چاہتے ہیں، حکمران اگر واقعی ملک سے مخلص ہیں تو اپنے اثاثے قومی بنکوں میں لے کر آئیں تاکہ کسی بیرونی مالیاتی ادارے سے بھاری شرح سود پر قرض لینے کی ضرورت پیش نہ آئے۔ حکمران آئی ایم ایف کو ہمارے سروں پر مسلط کرنا چاہتے ہیں اگر ایک ایک کر کے قومی ادارے بکتے رہے تو بے روزگاری بڑھے گی جس کے نتیجے میں ملک جرائم کا گڑھ بن جائے گا۔ امریکہ اسرائیل اور بھارت چاہتے ہیں کہ پاکستان میں انتشار اور بے چینی کو فروغ ملے تاکہ ان کی پاکستان کے جوہری اثاثوں کو بین الاقوامی کنٹرول میں لینے کی خواہش پوری ہو سکے۔ جب تک ایک بھی امریکی فوجی خطے میں موجود ہے، ملک سے دہشتگردی ختم نہیں ہو گی۔ شمس الرحمن سواتی نے کہاکہ کوئی حکومت بھی کرپشن ختم کرنے کے لیے ئیار نہیں جس کی وجہ سے حکمرانوں کو قرض لینا پڑتا ہے۔ ڈاکٹر وسیم اختر نے کہاکہ ملک کے مختلف اداروں میں کام کرنے والے لاکھوں مزدور اور محنت کش حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پریشان ہیں۔ ملک کے اندر یہ کھیل تماشا عرصے سے جاری ہے۔