فصیح اقبال بلوچستان کی بھرپور وکالت کرتے‘ بلوچوں سے زیادہ بلوچی تھے: ڈاکٹر مجید نظامی
لاہور (سپیشل رپورٹر) نوائے وقت گروپ کے ایڈیٹر انچیف ڈاکٹر مجید نظامی نے کہا ہے فصیح اقبال (مرحوم) بلوچوں سے زیادہ بلوچی تھے، وہ بلوچستان کی وکالت کرتے تھے اور ہمیشہ بلوچستان کے مسائل کے حل پر بہت زور دیا کرتے تھے۔ یہ باتیں انہوں نے سی پی این ای کے زیراہتمام ممتاز صحافی سینیٹر سید فصیح اقبال مرحوم کے لئے ہونے والے تعزیتی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ یہ تقریب سی پی این ای کے زیر اہتمام منعقد کی گئی تھی۔ اجلاس میں سی پی این ای کے صدر مجیب الرحمان شامی، ضیاء شاہد، نواب غوث بخش، جمیل اطہر، میاں عامر محمود، عارف نظامی، رئوف طاہر، سلمان غنی، ارشاد احمد عارف، نوید چوہدری، ایاز خان، مہتاب خان، ڈاکٹر جبار خٹک، خوشنود علی خان اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مجید نظامی نے کہا فصیح اقبال میرے عزیز دوست تھے ان کا اسلام آباد کا دفتر ہمارے دفتر کے ساتھ تھا، جب بھی میں اسلام آباد جاتا وہ میرے پاس آجاتے یا میں ان کے پاس چلا جاتا، ان جیسے لوگ بہت کم پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا یہ حقیقت ہے وہ بلوچوں سے زیادہ بلوچی تھے۔ وہ بلوچستان کی بھرپور وکالت کرتے تھے۔ نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے بھی ممبر تھے اس کے اجلاسوں میں ریگولر آیا کر تے تھے۔ سی پی این ای کے صدر مجیب الرحمان شامی نے خطاب کرتے ہوئے کہا وہ جہاں جاتے انجمن قائم ہو جاتی تھی ان سے جو بھی ملتا تھا اس کے دل میں پہلی بار ہی گھر کر لیتے تھے، وہ پاکستان میں بلوچستان کی آواز تھے۔ دنیا میں پاکستان کی آواز تھے۔ وہ بلوچستان کی صحافت کے بابائے صحافت تھے میں نے آج تک ان کے خلاف کسی کو بات کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا سی پی این ای کی طرف سے فصیح اقبال ایوارڈ کا اجراء کیا جائے گا جبکہ حکومت سے مطالبہ کیا وہ اسلام آباد میں ایک سڑک کا نام ان سے منسوب کر ے۔ سی پی این ای کے سابق صدر جمیل اطہر نے خطاب کر تے ہوئے کہا قوم کو فصیح اقبال کے جانے سے عظیم نقصان ہوا، وہ علاقائی اخباروں کے سروں کا سایہ تھے۔ ان کی صحافت، معاشرے اور سیاست میں بے انتہا خدمات ہیں۔ عارف نظامی نے خطاب کر تے ہوئے کہا وہ بہت دریا دل انسان تھے اور نوائے وقت سے ناطہ جوڑے رکھتے تھے۔ مہتاب خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا وہ عظیم انسان تھے انہوں نے بلوچستان اوروفاق کے درمیان پل کا کردار ادا کیا۔ نواب غوث بخش نے کہا وہ عظیم پاکستانی تھے ان کی معاشرے پر گہری نظر تھی اور تاریخ دان تھے۔ وہ بلوچستان میں بہت بڑا خلا چھوڑ گئے ہیں۔ ارشاد احمد عارف نے خطاب کرتے ہوئے کہا وہ بلوچستان کے مسئلہ کا ذمہ دار وڈیروں اور جاگیر داروں کو سمجھتے تھے۔