قبائلی علاقوں میں آپریشن کا فیصلہ ہو چکا، کمیٹیوں کا کام وقت گزارنا ہے: فضل الرحمان
پشاور+ ڈیرہ اسماعیل خان (اے پی اے + آئی این پی) جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میں آپریشن کا فیصلہ ہوچکا ہے،کمیٹیوں کا کام صرف وقت گزارنا ہے، ملک کو سیکیولر سٹیٹ بنایا جا رہا ہے۔ فضل الرحمان نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا وزیراعظم نوازشریف اور عمران خان کی ملاقات معمول کی بات ہے اس سے امن کے ایجنڈے پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کے دفتر کھولنے کی کوئی آئینی حیثیت نہیں، یہ وقت سیاست کرنے کا نہیں، امن کے قیام کیلئے حکومت کا ساتھ دیں گے۔ مزید برآں آئی این پی کے مطابق فضل الرحمن نے کہا ہے سابقہ حکومتی کمیٹی کیوں ناکام ہوئی اور نئی کمیٹی کی ضرورت کیوں پیش آئی اس بارے میں قومی سیاسی قیادت کو اعتماد میں لیا جائے ان کا کہنا تھا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ اور فوج کی بھی اس نئی کمیٹی کی حمایت حاصل ہے تو یہ نیک شگون ہے۔ امن مذاکرات کے حوالے سے حکومت کی جانب سے بنائی جانے والی نئی کمیٹی حکومت کی مثبت پیشرفت ہے۔ فضل الرحمن نے کہا ہم مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ امن تک پہنچنے کے لئے مذاکرات ہی راستہ ہیں۔دونوں فریقوں کو اس کے ساتھ سنجیدہ اور مخلصانہ انداز سے کوشش کرنی چاہیے۔تاکہ ملک حقیقی معنوں میں ترقی کر سکے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اب مشکلات جان چکا ہے اور محسوس یہ ہو رہا ہے کہ اب وہ ڈرون کر کے امن کوششوں کو ثبوتاژ نہیں کرے گا۔