سٹیل ملز انتظامیہ نے ملازمین کے فنڈز سے 50 کروڑ خرچ کر دیئے: ذیلی کمیٹی میں انکشاف
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان سٹیل ملز کی انتظامیہ ملازمین کے فنڈز سے500 ملین روپے خرچ کر چکی ہے ، تین لاکھ میٹرک ٹن مال کم قیمت پر مارکیٹ میں فروخت سے خزانے کو سات ارب روپے کا نقصان پہنچا،کمیٹی نے جی پی فنڈ کے پانچ سو ملین روپے کے اخراجات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے ذمہ داروں کے تعین‘ ایک سال میں رقم کی واپسی کی ہدایات دے دیں۔ وزارت خوراک و زراعت کے آڈٹ اعتراضات پر سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی نے آڈٹ اعتراضات کو جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وزارت خوراک18 ویں ترمیم کے تحت صوبوں کے پاس جاچکی ہے ہم اس سے متعلقہ سوالات کا جواب نہیں دے سکتے ، ذیلی ادارے بھی صوبوں کو چلے گئے ہیں۔ وزارت کے تمام اثاثہ جات کابینہ ڈویژن کو منتقل ہو چکے ہیں ‘ہمارا مینڈیٹ اب اسلام آباد اور فاٹا تک محدودہے،کمیٹی کو بتایا گیا کہ پا سکو نے غیر معیاری چاولوں کی خریداری سے قومی خزانے کو 41کروڑ12لاکھ60 ہزار کا نقصان پہنچایا جس کا کمیٹی نے اظہار برہمی کرتے ہوئے معاملہ ایف آئی اے کو سپرد کرکے تین ماہ میں رپورٹ طلب کر لی، کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس سال گندم کی پیداوار کا ہدف25ملین میٹرک ٹن ہے ،پاسکو 1.6ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گا، پاسکو کسانوں سے102کلو کی بوری خرید کر100کلو سپلائی کرتا ہے ‘ اضافی لی جانے والی دو کلو گندم کہاں جاتی ہے یہ کسی کو پتہ نہیں‘ کمیٹی نے اس بارے معلومات مانگ لیں۔پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو کنوینر کمیٹی سردار عاشق گوپانگ کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا، اجلاس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ وزارت صنعت وپیداوار نیشنل فوڈ سکیورٹی کے ذیلی اداروں کے حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی کو بتایا گیا اب فنڈ میں صرف پچاس کروڑ روپے رہ گئے ہیں جس پر رکن کمیٹی شیخ رشید نے کہا کہ یہ انتہائی سنگین معاملہ ہے پاکستان سٹیل مل کے ملازمین کو تین ماہ سے تنخواہیں نہیں مل رہیں اور ان کا فنڈ بھی خرچ کردیا گیا ہے ،اس معاملے کو نیب کے حوالے کیا جائے وہ انکوائری کرے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے اس تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پہلے محکمانہ تحقیقات کروائی جائیں۔