معیشت پر مشکل وقت گزر گیا‘ کہا جا رہا تھا پاکستان 2014ء میں ڈیفالٹ کر جائیگا‘ میرا ایمان ہے ترقی کریگا : اسحاق ڈار
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے انکم ٹیکس کمشنرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدقسمتی سے بعض لوگ کہہ رہے تھے کہ پاکستان 2014ء میں ڈیفالٹ کر جائے گا، پختہ ایمان ہے کہ ہمارا ملک ترقی کرے گا اور خوشحال ہو گا، بدقسمتی سے ہم اب تک قدرتی وسائل سے استفادہ نہیں کر سکے، ورلڈ بنک سمیت کئی عالمی ادارے پاکستان سے منہ پھیر چکے تھے، پاکستان کی معیشت کا مشکل وقت تقریباً گزر گیا ہے۔ گزشتہ آٹھ ماہ میں ترسیلات زر میں 11 فیصد اور برآمدات میں 6.2 فیصد اضافہ ہوا۔ گزشتہ آٹھ سال کے دوران غیر ملکی قرضے دو گنے کر دیئے گئے۔ مالی خسارے کو 9.56 فیصد سے 7.5 فیصد تک لے آئے ہیں ملکی تاریخ میں دوسری مرتبہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں کمیآئی ہے ۔ صرف برآمدات بڑھانے کیلئے روپے کی قدر کم کرنے پر یقین نہیں رکھتا، رواں مالی سال پہلے آٹھ ماہ میں 1348 ارب روپے ٹیکس وصول کیا گیا، گزشتہ قسطیں نہ دینی ہوتیں تو آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتے، حکومت نے توانائی اور معاشی بحران کے حل کیلئے مشکل فیصلے کئے، ہماری حکومت نے 1700 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی، مالی خسارے کو اس سال 6 اگلے سال 5 فیصد اور تیسرے سال 4 فیصد لانے کا ہدف ہے۔ اخراجات پورے کرنے کیلئے قرضہ لینے پر یقین نہیں رکھتے۔ ہماری حکومت نے اقتدار میں آتے ہی اخراجات پر قابو پایا، نئے ٹیکس لگانے کی بجائے ٹیکس وصولی کا دائرہ بڑھا رہے ہیں۔ پاکستان گیس سمیت قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ بدقسمتی سے توجہ نہیں دی گئی۔ حکومت نے عوام سے جو بھی وعدہ کیا وہ پورا کرکے دکھایا۔ گزشتہ آٹھ ماہ میں معیشت کی بحالی کیلئے دن رات کام کیا۔ جیئرو کے مطابق پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے دوسرا پسندیدہ ملک بن گیا ہے۔ وال سٹریٹ جرنل کے مطابق پاکستان پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ تقریباً تمام ارکان پارلیمنٹ کو نیشنل ٹیکس نمبر مل چکے ہیں۔ چالیس کے علاوہ تمام ارکان پارلیمنٹ نے ٹیکس جمع کرا دیا ہے۔