• news

اپیرل پارک کی بجائے فیصل آباد انڈسٹریل سٹیٹ کو چالو کیاجائے

 وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ یورپی یونین سے جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد پاکستانی مصنوعات کو یورپی منڈیوں تک ڈیوٹی فری رسائی حاصل ہوگئی ہے اور بالخصوص پاکستان کی ٹیکسٹائل اور گارمنٹس برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوگا۔پنجاب اپیرل پارک قائداعظم کے نام سے منسوب کردیا گیا۔ حکومت پنجاب نے 2013-14 کے بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگراموں پر خرچ کرنے کیلئے 290 ارب روپے مختص کیے تھے جس میں رحیم یار خان بھلوال اور وہاڑی میں انڈسٹری سٹیٹ بنانے کی تجویز شامل تھی۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے دور میں فیصل آباد میں انڈسٹریل سٹیٹ بنانے کیلئے منصوبے پر کروڑوں روپے خرچ کیے گئے تھے۔فیصل آباد انڈسٹریل سٹیٹ موٹر وے ساہیانوالہ انٹر چینج، کھرڑیانوالہ اور کینال روڈ کے سنگم پر واقع ہے لیکن وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو یہ منصوبہ پسند نہیں آیا اور انہوں نے منصوبے پر لگے کروڑوں روپے کا خیال بھی نہیں کیا اور شیخوپورہ کے قریب نیا انڈسٹریل سٹیٹ بنانے کے منصوبے کا اعلان کردیا ہے۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کیلئے کروڑوں روپے خرچ کیے جائیں گے تو کیا ہی اچھا ہوتا کہ فیصل آباد میں پہلے انڈسٹریل سٹیٹ کے منصوبے پر جو کام ہورہا ہے اسی پر ازسر نو کام شروع کیاجاتا۔ فیصل آباد انڈسٹری کے لحاظ سے پاکستان کا مانچسٹر کہلاتا ہے۔اب چین نے تو توانائی سمیت دیگر شعبوں میں 32 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنیکا اعلان کیا ہے تو اس سے فائدہ اٹھا کر انڈسٹری کے شعبے کو مستحکم کیاجاسکتا ہے۔ یورپی یونین کی طرف سے پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ بھی مل چکا ہے تو نئے منصوبے شروع کرنے کی بجائے پہلے سے جاری منصوبوں پر کام شروع کیاجائے۔ خادم پنجاب نے اپیرل پارک کا نام تبدیل کرکے قائداعظم کے نام سے پارک کو منسوب کردیا ہے جو انکی قائد سے محبت کا اظہار ہے۔ خادم پنجاب دیگر کاموں میں بھی قائد کے فرمان کی پیروی کریں تو دھرتی پنجاب پر گل و گلزار کھلنا شروع ہوجائیں۔

ای پیپر-دی نیشن