• news

امریکہ نے حقانی نیٹ ورک کیخلاف کارروائیاں تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا

لندن (بی بی سی) امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک افغانستان کے صدارتی انتخاب کے عمل کو سبوتاژ ہونے سے بچانے کیلئے افغان مزاحمت کار گروہ حقانی نیٹ ورک کیخلاف کارروائیاں تیز کرنے کا منصبوبہ بنا رہے ہیں۔ افغانستان میں صدارتی انتخاب اپریل میں ہو رہا ہے۔ حقانی نیٹ ورک نے کہا ہے کہ وہ انتخابات کو درہم برہم کرنے کیلئے بڑے بڑے سیاسی اہداف کو نشانہ بنائیگا۔ امریکی میرین جنرل جوزف ڈنفورڈ نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ امریکہ حقانی نیٹ ورک کے فنڈ اکٹھے کرنے کی صلاحیت اور انکی نقل و حرکت کو محدود کرنے کیلئے اسکے خلاف کارروائیاں تیز کر رہا ہے۔ جنرل ڈنفورڈ نے کہا کہ گزشتہ کچھ مہینوں میں حقانی نیٹ ورک نے اپنی کارروائیاں تیز کردی ہیں لہٰذا امریکہ نے بھی اس گروپ کیخلاف اپنی کارروائیاں تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔  امریکہ ماضی میں پاکستان سے مطالبہ کرتا رہا ہے کہ وہ حقانی نیٹ ورک کیخلاف زیادہ جارحانہ انداز میں کارروائیاں کرے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ حقانی نیٹ ورک نے پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں اپنے اڈے بنا رکھے ہیں جہاں سے وہ افغانستان میں کارروائیوں کیلئے منصوبہ بندی کرتا ہے۔ جنرل ڈنفورڈ نے صحافیوں کو 2014ء کے بعد افغانستان میں امریکی افواج کے منصوبوں اور مجوزہ کارروائیوں کی تفصیلات بھی مہیا کیں۔ جنرل ڈنفورڈ نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ دو طرفہ معاہدے کی صورت میں امریکہ 2014ء کے بعد افغانستان میں ہزاروں فوجی رکھے گا۔ ان امریکی فوجیوں کو انسداد دہشتگردی کی کارروائیوں میں استعمال کیا جائیگا۔ امریکی جنرل نے کہا کہ 2014ء کے بعد امریکی افواج کا ہدف القاعدہ ہوگا لیکن حقانی نیٹ ورک کی طرف سے امریکی افواج کیخلاف کارروائیوں کو روکنے کیلئے امریکی افواج تمام ضروری اقدامات کریں گی۔

ای پیپر-دی نیشن