لوگ تھر کی ہلاکتوں کو بھول گئے‘ صرف میرا استعفیٰ یاد رہ گیا: شیخ رشید
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید احمد نے اپنا قومی اسمبلی کا استعفیٰ پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں ڈالر کی قیمت میں ہونے والی کمی کے تناسب سے 10 روپے فی لٹر اور فی یونٹ کمی سے مشروط کر دیا ہے اور کہا ہے اگر حکومت کو میرا استعفیٰ درکار ہے تو میری شرط کو پورا کرتے ہوئے پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کرے، میں اسی وقت مستعفی ہوجائوں گا‘ انہوں نے دعویٰ کیا آرمی فارمیشن کمانڈرز کی میٹنگ میں حکومت پر واضح کر دیا گیا ہے جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف بغاوت کا مقدمہ نہ چلایا جائے پرویز مشرف کسی کیلئے خطرہ نہیں ،72 سال کا ریٹائرڈ جرنیل کسی کے لئے کیا خطرہ ہوگا ؟حکومت کیلئے خطرہ اس کی غلط بنیادیں ہوں گی جو وہ اپنے لئے کھود رہی ہے۔ جمعہ کو نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا انتخابات کے دوران میرا صرف چوہدری نثار علی خان سے رابطہ تھا وہ چاہتے تھے میں مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو جائوں۔ میں نے واضح کر دیا تھا میں عمران خان سے اتحاد کر رہا ہوں۔ لگتا ہے حکومت اور عوام کیلئے ملک کا سب سے بڑا مسئلہ شیخ رشید ہے اس لئے میرے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ لوگ تھر اور وہاں ہونے والی ہلاکتوں کو بھول گئے ہیں اور انہیں صرف شیخ رشید کا استعفیٰ یاد رہ گیا ہے۔ سندھ میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں اور پنجاب میں خودکشیاں کررہے ہیں لیکن پنجاب اور سندھ کے شہزادے ثقافتی میلے اور ناریل توڑنے کے ورلڈ ریکارڈ بنوا رہے ہیں۔ ان میلوں ٹھیلوں پر قوم کے کروڑوں روپے ضائع کردئیے گئے۔ جنرل مشرف پولیس کی تحویل میں نہیں آرمی کی حفاظت میں ہے اگر کسی نے سزا دینی ہے تو بیشک دے لے، ڈالر کی قدر میں کمی حکومتی اقدامات سے نہیں دوست ممالک کی جانب سے ڈیڑھ ارب ڈالر ملک میں آنے کی وجہ سے ہوئی۔ حکومت عوام کو یہ بھی بتائے کہ 1.50 ارب ڈالر کن مقاصد کیلئے حاصل کئے‘ فوج کسی صورت شام کے تنازعہ میں نہیں الجھے گی۔ عوام کو یہ بھی بتایا جائے 98 روپے کے حساب سے ایل سیز کس نے کھلوائی ہیں۔ ڈیڑھ بلین ڈالر کی رقم کہاں ہے؟یہ بتایا جائے ’’ یہ قرضہ ہے‘ عطیہ یا پھر ہدیہ ‘‘ سعودی عرب فوج بھجوانے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا ‘عمران خان وزیراعظم محمد نوازشریف سے ملاقات کے موقع پر بلاتے تو بھی نہ جاتا۔