• news

قحط سالی، سانگھڑ، خیرپور آفت زدہ قرار، پنجاب حکومت کا امدادی سامان پہنچ گیا، جیالے سامان بیچ رہے ہیں: ارباب رحیم کا الزام

تھرپارکر+ مٹھی+ اسلام آباد (نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں) تھر پارکر اور مٹھی کے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کی مشکلات امدادی کاموں کے باوجود جاری ہیں، دور دراز کے علاقوں میں امدادی کام اب تک شروع نہ ہوسکا، کور کمانڈر کراچی لیفٹینٹ جنرل سجاد غنی اور جی او سی حیدر آباد میجر جنرل انعام الحق کا متاثرہ علاقوں کا دورہ امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ آئی ایس پی آر میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج کی جانب سے قحط زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ ہیلی کاپٹرز کے ذریعے تھرپارکر کے متاثرین میں 817 ٹن خوراک تقسیم کی، چھ ہزار ریلیف کیمپ، 24 ہزار موبائل ٹیمیں امدادی سامان تقسیم کر رہی ہیں۔ تھر کے قحط زدہ عوام کی امداد کے لئے الخدمت کے تحت بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، ان سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لئے خیبر پی کے کے سینئر وزیرسراج الحق تھر پہنچ گئے۔ انہوں نے الخدمت کے تحت جاری امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا، مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کی عیادت کی۔ دریں اثناء سابق وزیراعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم نے مٹھی میں پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ امدادی گندم کی تقسیم سیاسی بنیادوں پر ہو رہی ہے۔ پی پی کے جیالے متاثرین کا امدادی سامان فروخت کر رہے ہیں۔ سندھ حکومت کا ایک لاکھ خاندان کو گندم تقسیم کرنے کا دعویٰ جھوٹا ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے بھیجے گئے سامان کی پہلی کھیپ تھرپارکر پہنچ گئی۔ تھر میں قحط سالی کے باعث سانگھڑ اور خیرپور کو آف زدہ قرار دیدیا۔ سانگھڑ کے 7 اور خیرپور کے 14 دیہات کو آفت زدہ قرار دیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن