مظفر گڑھ : وزیراعلی خودسوزی کرنیوالی اطلبہ کے گھر پہنچ گئے‘ تین پولیس افسروں کی گرفتاری کا حکم‘ آر پی او کو او ایس ڈی بنا دیا
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہباز شریف ضلع مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی کی بستی لنڈی پتافی میں زیادتی کے بعد انصاف نہ ملنے پر خود سوزی کرنے والی طالبہ آمنہ بی بی کے گھرگئے اور سوگوار خاندان سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے آمنہ کے لئے دعائے مغفرت کی اور اس موقع پر آمنہ بی بی کی والدہ سے واقعہ کی تفصیلات معلوم کیں۔ وزیراعلیٰ نے طالبہ کو انصاف فراہم نہ کرنے پر پولیس کی غفلت اور نااہلی پر آئی جی پنجاب اورایڈیشنل آئی جی انوسٹی گیشن خالق داد لک سے باز پرس کی۔ تمام حقائق معلوم کرنے کے بعد ڈی ایس پی مظفر گڑھ چودھری اصغر، ایس ایچ او تھانہ بیٹ میر ہزار ادریس اور تفتیشی افسر رانا ذوالفقار کو فوری گرفتار کرنے کے احکامات جاری کئے۔ انہوں نے ڈی پی او مظفر گڑھ عثمان اکرم گوندل کو معطل اورآر پی او ڈیرہ غازی خان عبدالقادر قیوم کو فوری او ایس ڈی بنانے کا حکم جاری کیا۔ وزیراعلیٰ نے آر پی او ڈیرہ غازی خان اور ڈی پی او مظفرگڑھ کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کے بعد بروقت کارروائی کیوں نہیں کی گئی اور فرانزک سائنس لیبارٹری سے ضروری ٹیسٹ کیوں نہیں کرائے گئے؟ یہ واقعہ انصاف کے منہ پر طمانچے کے مترادف ہے۔ پولیس نے انصاف کی دھجیاں اڑائی ہیں۔ علاقے میں اتنے بڑے ظلم اور ناانصافی پر پولیس اور قانون بے بس پایا گیا جو کہ افسوسناک بات ہے۔ متاثرہ خاندان کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے گا اور غفلت کے مرتکب اہلکار سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔ آمنہ بی بی کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا ہر صورت ازالہ کیا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اس بدترین ناانصافی پر میرا دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔آمنہ بی بی کو بروقت انصاف ملتا تو یہ افسوسناک واقعہ رونما نہ ہوتا۔ وزیراعلیٰ نے آمنہ بی بی کی والدہ کو پانچ لاکھ روپے کی مالی امداد کا چیک دیا اور بھائی کو ملازمت دینے کا اعلان بھی کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کے حکم پر ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ایلیٹ ٹریننگ سکول میں پاسنگ آؤٹ سے خطاب میں شہبازشریف نے کہاہے کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دینے والے پولیس اور پاک افواج کے افسر اور جوان قوم کے ہیرو ہیںاور پوری قوم کو ان کی عظیم قربانیوں پر فخر ہے۔ پنجاب حکومت نے پولیس شہداء کے لواحقین کیلئے مالی معاوضہ ایک کروڑ روپے کیا تاہم آج میں پولیس شہداء کے لواحقین کیلئے معاوضہ میں 4کروڑ روپے کے ا ضافے کا اعلان کر رہاہوں۔ آئندہ سے پولیس شہداء کے لوا حقین کو 5کروڑ روپے کی مالی امداد دی جائے گی۔ تعلیمی اخراجات تعلیم مکمل ہونے تک پنجاب حکومت برداشت کریگی۔ شہداء کے لواحقین کا علاج معالجہ مکمل فری ہوگا اور حکومت لواحقین کو مفت گھر بھی دیگی۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے صحافی رؤف کلاسرا کے بھائی کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ہے۔