• news

مظفر گڑھ خودسوزی کیس: مرکزی ملزم کا جسمانی ریمانڈ‘ تفتیشی کو آج پیش کیا جائیگا‘ پولیس نے 3 افسر فرار کرا دیئے

مظفرگڑھ+ ڈی جی خان (نامہ نگار‘ بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف کے حکم پر بیٹ میر ہزار خان کی فرسٹ ائر کی طالبہ آمنہ بی بی کے مقدمہ کی تفتیش میں بدعنوانی کے مرتکب ڈی ایس پی جتوئی سرکل عبداللطیف کانجو‘ ڈی ایس پی صدر سرکل چودھری محمد اصغر‘ ایس ایچ او انسپکٹر شاہد حسین‘ سابق ایس ایچ او سب انسپکٹر محمد ادریس‘ سابق ایس ایچ او اور تفتیشی  سب انسپکٹر ذوالفقار علی کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔ دریں اثنا مرکزی ملزم نادر کو گرفتاری کے بعد علاقہ مجسٹریٹ جتوئی کی عدالت میں پیش کر کے پولیس نے تین روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا ہے جبکہ تفتیشی افسر ذوالفقار کا آج 17 مارچ کو ریمانڈ لیا جائیگا۔ مظفر گڑھ طالبہ خود سوزی کیس میں گرفتار نامزد ملزم تفتیشی رانا ذوالفقار کو خصوصی عدالت برائے انسداد دہشت گردی ڈی جی خان  کے جج  سجاد حسین سندھڑ کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے پیش نہ کیا جاسکا۔ ملزم کو بھاری نفری کے ہمراہ خصوصی عدالت میں پیش کرنے کیلئے ڈی جی خان لایا تھا  جس پر ملزم کو وہاں بھی پیش نہ کیا جا سکا اور اسے پولیس کی سخت سیکورٹی میں مظفر گڑھ واپس لے جایا گیا، آج عدالت میں پیش کیا جائیگا۔ نجی ٹی وی  کے مطابق مظفر گڑھ میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم کے باوجود پولیس اپنے پیٹی بھائیوں کو بچانے کیلئے سرگرم ہوگئی، تین ذمہ دار پولیس افسران فرار کرادئیے۔ جتوئی کے نواحی علاقہ میر ہزار میں  وزیراعلیٰ پنجاب نے خود سوزی کرنیوالی طالبہ آمنہ بی بی کے گھر پہنچ کر واقعہ میں ملوث پولیس افسران کی فوری گرفتاری اور ان کیخلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا۔ آئی جی پنجاب کو فوری عمل درآمد کی ہدایات بھی جاری کیں جس پر ڈی ایس پی صدر مظفر گڑھ چودھری اصغر، ایس ایچ او میر ہزار رائے شاہد، سابق ایس ایچ او میر ہزار محمد ادریس اور تفتیشی سب انسپکٹر رانا ذوالفقار کو حراست میں لے لیا گیا تھا لیکن وزیراعلیٰ پنجاب کے مظفر گڑھ سے واپس جاتے ہی پولیس نے اپنا روایتی طریقہ اپناتے ہوئے پیٹی بھائیوں کو بچانے کیلئے معمولی نوعیت کا مقدمہ درج کرتے ہوئے تین پولیس افسران کو فرار کرا دیا۔ فرار ہونیوالوں میں ڈی ایس پی صدر، ایس ایچ او میر ہزار اور سابق ایس ایچ او میرہزار شامل ہیں۔ دریں اثناء نجی ٹی وی کے مطابق پولیس نے ڈیوٹی افسر کو مدعی بنا دیا۔ قبل ازیں  ایس ایچ او شاہ جمال چوہدری جاوید کو مدعی بنایا گیا تھا۔ علاوہ ازیں گزشتہ روز مرکزی ملزم نادر کو سخت سکیورٹی میں علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے ملزم اور لڑکی کے ڈی این اے ٹیسٹ کے نمونے لاہور بھجوانے کا حکم دیا ہے۔ علاوہ ازیں پنجاب حکومت نے ڈاکٹر محمد عابد خان کو ڈی پی او مظفرگڑھ کا اضافی چارج دیدیا۔ ڈاکٹر عابد خان اس وقت ڈی پی او ڈیرہ غازی خان کی ذمہ داریاں بھی نبھا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے مظفرگڑھ میں طالبہ کی خودسوزی کے واقعہ کے بعد اپنے دورہ کے دوران ڈی پی او کو معطل کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔ علاوہ ازیں سانحہ مظفرگڑھ کیخلاف ملتان میں شہریوں نے شدید احتجاج کیا۔

ای پیپر-دی نیشن