• news

کریمیا ریفرنڈم 95.5 فیصد نے روس سے الحاق کے حق میں ووٹ دیدیا‘ امریکہ‘ یورپی یونین نے نتائج مسترد کر دیئے

کیف (نوائے وقت رپورٹ+ بی بی سی+ ثناء نیوز) کریمیا میں روس سے الحاق کیلئے ریفرنڈم ہوا۔ ابتدائی نتائج کے مطابق .5 95 فیصد ووٹرز نے روس میں شمولیت کی حمایت کردی۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق وائٹ ہائوس اور یورپی یونین نے ریفرنڈم کو مسترد کردیا ہے۔ ترجمان وائٹ ہائوس کا کہنا ہے کہ ریفرنڈم کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں۔ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ کریمیا میں ریفرنڈم غیرقانونی ہے۔ پیر کو پابندیوں کے حوالے سے فیصلہ کرینگے۔ لندن میں بھی ریفرنڈم کیخلاف مظاہرہ کیا گیا۔ تاتاری آبادی نے اس ریفرنڈم کا بائیکاٹ کیا اور وہ یوکرائن سے اپنے اتحاد پر قائم ہیں۔ ریفرنڈم کیلئے ووٹنگ کا آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے ہوا، دھاندلی کی شکایات بھی ملی ہیں۔ کریمیا  کے دارالحکومت سمفروپول اور تاتار اکثریت والے شہر بخش سرائے میں پولنگ مراکز پر بڑی تعداد میں لوگ ووٹ ڈالنے پہنچے۔ کریمیا  میں انتخابی کمیشن کے رکن میخائل ملیشیو نے کہا ہے کہ ووٹنگ کے ابتدائی چھ گھنٹے میں تقریباً 44.3 فیصد ووٹ ڈال دئیے گئے ہیں جو ایک ریکارڈ ہے۔ بیلٹ پیپر پر عوام سے سوال کیا گیا ہے کہ کیا وہ کریمیا  کا روس سے الحاق چاہتے ہیں؟ ایک اور سوال میں یہ بھی دریافت کیا گیا ہے کہ آیا یوکرائن میں 1992ء کی آئینی شکل بحال ہونی چاہیے کیونکہ اس صورت میں خطے میں کو مزید خودمختاری مل سکتی ہے۔ اس خطے میں روسی نسل کے افراد کی اکثریت ہے اور ان میں سے بیشتر کے روس سے الحاق کے حق میں ووٹ دینے کی توقع ہے۔کریمیا کے روس نواز وزیراعظم سرگئی اکسیونوف نے ووٹ ڈالنے کے بعد انٹرفیکس نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ لوگ آزادانہ طریقے سے ووٹ دے رہے ہیں۔ پولنگ مراکز میں کوئی مسائل نہیں ہیں اور مجھے نہیں دکھائی دے رہا کہ کسی پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ ادھر  یوکرائن نے الزام عائد کیا ہے کہ روسی فوجیوں نے کریمیا کے ایک سرحدی علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔ یوکرائن کی عبوری حکومت نے دعویٰ کیا ہے  تقریباً 80 روسی فوجیوں نے اس کے خود مختار علاقے کریمیا کے شمال میں واقع Strilkove  نامی ایک یوکرائنی دیہات پر قبضہ کر لیا۔ یوکرائن نے اس دیہات سے روسی فوجیوں کے فوری انخلا کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنے اس عہد کا اظہار کیا ہے کہ اس حملے کا جواب دینے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ یوکرائنی وزارت خارجہ کے مطابق روسی افواج جب یوکرائن کے اس علاقے میں داخل ہوئیں تو چار گن شپ ہیلی کاپٹرز اور تین بکتر بند گاڑیوں کو ان کی مدد حاصل تھی۔ ادھر مقامی میڈیا نے ایک نامعلوم روسی فوجی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ روسی فوجیوں نے یہ کارروائی گیس ڈسٹری بیوشن کے لیے بنائے گئے ایک سٹیشن پر ممکنہ دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں کی۔ روس کے صدر پیوٹن نے امریکی ہم منصب سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کریمیا میں ریفرنڈم بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق ہوا۔ اوباما اور پیوٹن نے اتفاق کیا کہ یوکرائن میں استحکام کیلئے ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ای پیپر-دی نیشن