• news

مسلم لیگ ن کے وزراء نے استفعے جمع کرا دیئے‘ جب چاہیں بلوچستان حکومت بدل سکتے ہیں: ثناء اللہ زہری

کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن+ این این آئی) مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے رہنما سردار ثناء اللہ زہری نے کہا ہے مسلم لیگ ن جمہوریت پر یقین رکھتی ہے بلوچستان حکومت سے مستعفی ہونے کا آپشن موجود ہے۔ دبئی  سے تین ماہ بعد واپسی پر انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے وزرا نے اپنے استعفے  میرے پاس جمع کرا دیئے ہیں ۔ مسلم لیگ (ن) کے وزرا کو صوبائی حکومت پر تحفظات ہیں۔ وزیراعلی سے ملاقات کرکے انہیں تحفظات سے آگاہ کروں گا۔ امید ہے ڈاکٹر عبدالمالک  پارٹی ورکروں کے تحفظات  دور کریں گے بلوچستان میں پارٹی معاملات پر اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں باہمی  مشاورت سے فیصلے کریں گے۔ اب بھی ہم بلوچستان میں اپنی حکومت بنا سکتے ہیں ہماری خواہش اور کوشش ہے صوبے میں اسی طرح مخلوط حکومت چلتی رہے۔ آن لائن کے مطابق اتحادی جماعت مسلم لیگ (ن) کے وزراء اور مشیروں نے احتجاجاً اپنے دفاتر میں بیٹھنا چھوڑ دیا ہے، اندرونی اختلافات کم ہونے کی بجائے  مزید بڑھ گئے ہیں۔ دوسری طرف صوبائی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے ہم استعفیٰ دینے والے نہیں بلکہ استعفیٰ لینے والے ہیں۔ پارٹی کے صوبائی صدر نواب ثناء اللہ زہری کی کراچی سے آمد سے قبل ائرپورٹ پر بات چیت کرتے ہوئے جب ان سے پوچھا گیا سنا ہے آپ استعفیٰ دے رہے ہیں تو انہوں نے کہا ہم استعفیٰ نہیں دیں گے بلکہ استعفیٰ لیں گے تاہم پارٹی کے صوبائی صدر نواب ثناء اللہ زہری جو کہیں وہ حتمی ہو گا۔ ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے مسلم لیگ کے پاس واضح اکثریت ہے جب چاہیں حکومت تبدیل کر سکتے ہیں مگر پارٹی کے قائد میاں نواز شریف کے حکم اور مری معاہدے کے پابند ہیں بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے جبکہ کابینہ اجلاس میں شرکت کرنے کا فیصلہ پارلیمانی گروپ کے اجلاس میں کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں آن لائن کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے ان کی حکومت عام آدمی کی حکومت ہے اور صوبہ اور ملک کے عوام نے ان سے بہت سی توقعات وابستہ کر رکھی ہیں انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا ہم عوام کو ہرگز مایوس نہیں کریں گے، ان کی حکومت نے انتظامیہ اور محکمہ پولیس میں سیاسی مداخلت ختم کرا دی ہے اور تقرری و تعیناتی میں کسی قسم کا کوئی دباؤ موجود نہیں، لیکن وہ ان محکموں سے تنائج ضرور حاصل کریں گے، انہوں نے انتظامیہ اور پولیس حکام پر زور دیا وہ صورتحال کو بہتر بنانے خاص طور سے تشدد کی کارروائیوں پر قابو پانے میں نتیجہ خیز اقدامات کریں اس حوالے سے وہ کوئی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے، یہ بات ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اتوار کے روز امن و امان کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبد المالک کے ناراض بلوچ رہنمائوں سے رابطے مکمل ہوگئے اور اس رواں ماہ کے آخر میں بلوچستان میں امن وامان کے حوالے سے کل جماعتی کانفرنس بلانے کا قوی امکان ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ دنوں میں وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک برطانیہ میں ناراض بلوچ رہنمائوں سے رابطے کے سلسلے میں گئے تھے جہاں بلوچ رہنمائوں نے بلوچستان میں حالات کی خرابی کے باعث خودساختہ جلا وطنی اختیار کررکھی ہے۔ ان سے مشترکہ دوستوں کے ذریعے رابطہ کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا   کہ  بلوچستان کی حکومت چاہتی ہے کہ یہاں حالات کی بہتری کے لئے سیاسی اور عسکری قیادت ایک ہی صفحہ پر ہوں۔بلوچستان حکومت میں اختلافات کے باعث مسلم لیگ (ن) کے وزراء آج کابینہ اجلاس میں شرکت نہیں کرینگے۔ نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزراء اتحادیوں کیخلاف کھل کر بولے۔ پارٹی کے پارلیمانی ارکان کا اجلاس 5 گھنٹے جاری رہا۔

ای پیپر-دی نیشن