چینی کمپنی سے کوئلے کی تلاش کا معاہدہ‘ دوستی سٹرٹیجک شراکت داری میں بدل چکی: شہباز شریف
لاہور(خصوصی رپورٹر) پنجاب حکومت اور چائنہ مشینری انجینئرنگ کارپوریشن کے درمیان گزشتہ روز مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے ۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ مفاہمتی یادداشت پر پنجاب حکومت کی جانب سے سیکرٹری معدنیات ڈاکٹر ارشد محمود جبکہ سی ایم ای سی کی جانب سے نائب صدر لی جنگ کائی نے دستخط کئے۔ مفاہمتی یادداشت کے تحت فریقین پنجاب میں کوئلے کی تلاش، ڈویلپمنٹ اور اس کے معاشی استعمال کیلئے ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔ چینی کمپنی سی ایم ای سی مقامی کوئلے سے بجلی کی پیداوار کا پلانٹ لگانے میں بھی تعاون فراہم کرے گی۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے پنجاب حکومت اور سی ایم ای سی کے مابین مفاہمتی یادداشت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوستی سٹریٹجک شراکت داری میں بدل چکی ہے۔ چین کی قیادت پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی خواہاں ہے اور اس بات کا واضح ثبوت چین کی طرف سے پاکستان میں 32 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے پیکیج کا اعلان کرنا ہے۔ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی غیرملکی سرمایہ کاری کے نتیجے میں ملک میں نہ صرف معاشی استحکام آئے گا اور ترقیاتی منصوبے مکمل ہوں گے بلکہ روزگار کے بھی وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔ وزیراعظم ڈاکٹر نواز شریف کی سربراہی میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے سرمایہ کاروں کیلئے سازگار ماحول فراہم کیا ہے۔ پنجاب میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے بڑے منصوبے پر کام جاری ہے اور اس مقصد کیلئے 6 مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے۔ پاک چائنہ اکنامک کوریڈور کے تحت توانائی، انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ، ریلوے اور دیگر شعبوں کے منصوبوں کو شامل کیا گیا ہے۔ چینی کمپنی کے ساتھ معاہدے سے مقامی کوئلے کو توانائی کے شعبے میں استعمال میں لایا جا سکے گا۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے سی ایم ای سی کے نائب صدر جنگ کائی نے کہا کہ ان کی کمپنی پنجاب میں مقامی کوئلے کی مائننگ اور اس سے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ لگانے میں بھرپور تعاون کرے گی۔ توانائی اور کوئلے کی کان کنی کے شعبہ میں پنجاب حکومت کے ساتھ کئے گئے معاہدے پر تیز رفتاری سے عملدرآمد کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور عوامی جمہوریہ چین کے مابین ہر سطح پر باہمی روابط کو فروغ دے رہے ہیں۔ پاکستان میں اقتصادی ترقی کے لیے چینی اداروں کی سرمایہ کاری حوصلہ افزاء ہے۔ تعلیم، صحت، توانائی، ٹرانسپورٹ اور دیگر شعبوں میں پاکستان اور چین میں وسیع تر تعاون کی گنجائش موجود ہے۔ مشترکہ منصوبوں کے آغاز سے سماجی و معاشی ترقی کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔ پاکستان کے ہر شہری کو چین کی دوستی پر ناز ہے جو آزمائش کے ہر معیار پر ہمیشہ پوری اتری ہے۔ پاکستان اور چین میں لازوال دوستی اور محبت کے رشتے مضبوط تر ہو رہے ہیں اور پاکستان کے عوام کی فلاح و بہبود اور ملکی تعمیر و ترقی میں چین کا تعاون ہمارے لیے قابل فخر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں عوامی جمہوریہ چین کے وفد کے اعزاز میں ظہرانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاکستان میں چین کے سفیر سان ویڈانگ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار، وزیر اعظم کے مشیر طارق فاطمی بھی موجود تھے۔ شہباز شریف نے کہا کہ چینی سرمایہ کاری سے شرو ع ہونے والے میگا پراجیکٹس سے پاکستان میں اقتصادی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی اور روزگار و کاروبار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ چین نے خیر سگالی کے جذبے کے تحت عوام دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ فراخدلانہ تعاون کیا ہے اور اب چین کی طرف سے سرمایہ کاری کے بڑے منصوبے دو طرفہ تعاون کی نئی مثال قائم کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر پنجاب میں جاری عوامی فلاحی پروگراموں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوامی مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہے اور ایسے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جن سے امن و امان اور سکیورٹی کی صورتحال میں بہتری لانے کے ساتھ غربت، جہالت اور بے روزگاری پر قابو پایا جائے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا کہ توانائی کے بحران، کرپشن، دہشت گردی اورانتہا پسندی نے قومی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ اجتماعی بصیرت انتھک کاوشوں اور محنت کے ذریعے ملک کو ان مسائل سے نجات دلائی جاسکتی ہے، توانائی بحران، انتہا پسندی اورکرپشن کا چولی دامن کا ساتھ ہے اور ہمیں تینوں مسائل سے اکٹھے نمٹنا ہے۔ شرح نمو میں اضافے اور معاشی ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے اپنے وسائل پر انحصار کرنا ہوگا۔ زراعت، لائیوسٹاک، ڈیری فارمنگ کے شعبوں میں بڑا پوٹینشل موجود ہے اور ان شعبوں کو ترقی دے کر قومی معیشت کو مضبوط کیا جاسکتا ہے۔ وزیراعظم ڈاکٹر نواز شریف کی قیادت میں قومی معیشت کی مضبوطی، شرح نمو میں اضافے اور توانائی بحران کے خاتمے کے لیے مخلصانہ کاوشیں کی جارہی ہے۔ انشاء اللہ جلد وطن عزیز کو مسائل سے نجات ملے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں 3 روزہ سائوتھ ایشیا گروتھ کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت میں دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے اقتصادی ماہرین کی کانفرنس میں شرکت خوش آئند ہیں اور ہم ان کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے شرح ترقی میں اضافے کے لیے اقدامات کریں گے۔ پنجاب حکومت1300ایکڑ اراضی پر موٹر وے پر اپنی طرز کا پہلا جدید گارمنٹس زون بنارہی ہے اور اس گارمنٹس زون میں جدید سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے پر ملکی برآمدت میں بھی اضافہ ہوگا اور ہم اس سہولت سے ہر ممکن فائدہ اٹھائیں گے۔ صوبائی دارالحکومت میں میٹروبس سروس کے ذریعے روزانہ 1لاکھ75ہزار لوگ سفر کررہے ہیں اس منصوبے کی کامیابی کے بعد راولپنڈی اسلام آباد میں بھی میٹروبس سروس کے منصوبے کا 23مارچ کو سنگ بنیاد رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظام کو بہتر بنانے کے لیے گورننس سسٹم میں انقلابی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ موثر چیک اینڈ بیلنس اور کڑے احتساب کے ذریعے ہی نظام کو عوامی امنگوں کے مطابق بنایا جاسکتا ہے۔ کشکول توڑنے کے لیے اپنے وسائل کو ترقی دینا ہوگی اور سادگی و کفایت شعاری کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں دنیا بھر سے ماہرین اقتصادیات اور ریسرچرز موجود ہیں اور ہمیں ان کے تجربہ سے فائدہ اٹھانا چاہے۔