حکومت طالبان مذاکرات کیلئے مقام آج طے ہو جائیگا‘ خواجہ آصف آپریشن کیلئے بے تابی نہ دکھائیں: سمیع الحق
پشاور+اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ وقائع نگار خصوصی ) طالبان رابطہ کار کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ ہمارے لئے پہاڑوں میں آنا جانا مشکل ہے ایک پر امن زون ہونا چاہئیے جہاں دونوں فریق آ جا سکیں۔ طالبان بھی ہم پر اعتماد کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ یہ انسانی مسئلہ ہے وزیر اعظم نے بچوں اور خواتین کو رہا کرنے کا کہا، خواجہ آصف ہمارے جیسے ہیں۔ بعض لوگ نہیں چاہتے مذاکرات کامیاب ہوں۔ فوجی آپریشن مسائل کا حل نہیں۔ درخواست کروں گا حکومتی عہدیدار صبر سے کام لیں بیان بازی نہ کریں۔ انہوں نے کہا حکومتی اور طالبان کمیٹی کی ملاقات 2سے 3دن میں متوقع ہے۔ فوجی آپریشن کا کہنا ملک توڑنے کی بات ہے۔ انہوں نے کہا حکومتی کمیٹی اور طالبان شوریٰ سے ملاقات کیلئے بات چیت جاری ہے۔ مذاکرات کیلئے سہولت کا ماحول چاہتے ہیں۔ ایسا فری زون چاہتے ہیں جو دور دراز نہ ہو۔ ثناء نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ مذاکرات کو ناکام بنانے کے لئے سب خواجہ آصف نہ بنیں۔ سب کو بولنے کی ضرورت نہیں۔ یہ وزراء چودھری نثار علی خان کے بیانات پر دھیان دیں۔ فوج مصالحت اور مذاکرات کی کامیابی کے لئے ہمارے ساتھ ہے۔ مایوسی نہ پھیلائی جائے فوجی آپریشن کی بات کرنا ملک کے ٹکڑے کرنے کے مترادف ہے۔ حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں سعودی عرب کا کردار نہیں۔ سعودی نائب وزیر عبدالعزیز بن عبداللہ بن عبداللہ العمار کے اعزاز میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور حافظ عبدالکریم کی جانب سے دیئے گئے استقبالیہ کے بعد میڈیا سے بات چیت میں مولانا سمیع الحق نے کہا کہ مذاکراتی عمل پر قیاس آرائی نہ کی جائے۔ اعتماد کی بحالی کے لئے تشدد میں ملوث نہ ہونے والے قیدیوں کی رہائی کی تجویز دی تھی طالبان نے تاحال مطالبات نہیں دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا ماحول بن گیا ہے۔ بات چیت پرکسی میں اختلاف نہیں ہے ۔ اب ایسے گائوں یا علاقے کا انتخاب کر لیا جائے جہاں آنا جانا آسانی سے ہو۔ ہم بھی بار بار یہاں آ کر وہاں نہیں جا سکتے وہ بھی کسی نامعلوم مقام پر آنے میں مشکلات محسوس کرتے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزراء بیانات کے حوالے سے احتیاط سے کام لیں بلکہ وزراء یہ مسائل ہم پر چھوڑ دیں۔ سب کو بولنے کی ضرورت نہیں۔ سرکاری کمیٹی بنائی گئی ہے آپریشن کی باتیں تباہی ہیں مذاکرات ضرور کامیاب ہوں گے اگر ایسا نہ ہوا تب بھی مذاکرات ہی ہوں گے فوجی آپریشن کے بیانات ملک کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے مترادف ہے۔ یہ کیا چاہتے ہیں کہ بلوچستان، کراچی قبائلی علاقے ملک سے الگ ہو جائیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ حکومت اور طالبان میں مذاکرات کیلئے مقام آج طے ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ابھی تک طالبان کے مطالبات کو باضابطہ مسترد نہیں کیا۔ فری امن زون کے قیام کیلئے بات چیت جاری ہے۔