• news

لاپتہ طیارہ جان بوجھ کر پاکستان لے جایا گیا، کارروائی کی ضرورت ہے: سابق امریکی جنرل

واشنگٹن (آئی این پی) پاکستان دشمن  امریکی میڈیا اور عناصر کی طرف سے ملائیشیا کے لاپتہ طیارے کو بنیاد بنا کر پاکستان کے خلاف بے بنیاد زہریلے پروپیگنڈا اور الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے۔ امریکی  فضائیہ کے سابق پاکستان دشمن سربراہ جنرل تھامس میکلنرنی نے پاکستان کیخلاف زہر اگلتے ہوئے  الزام لگایا ہے ملائیشیا کے لاپتہ طیارے کو جان بوجھ کر پاکستان کی طرف لے جایا گیا جسے جوہری دہشت گردی میں استعمال کئے جانے کا خدشہ ہے‘ پاکستانی حکومت سازباز کا حصہ ہونے کے باعث کچھ نہیں کہہ رہی۔ امریکی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا انکا اس بات پر پختہ یقین ہے کہ ملائیشیا کا چین جاتے ہوئے راستے میں لاپتہ ہونے والا طیارہ جان بوجھ کر جنوبی ایشیا لے جایا گیا جسے روایتی ہتھیاروں کیلئے ایک ٹرانسپورٹ یا دہشت گرد عناصر کی جانب سے جوہری دھماکہ خیز مواد اور جوہری حملے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ امریکی جنرل نے کہا بوئنگ پر موجود بعض لوگ اس بات پر متفق تھے کہ طیارے کو پاکستان لے جایا جاسکتا ہے۔ میں اپنے سابقہ بیان پر قائم ہوں کہ طیارے کو ہائی جیک کرلیا گیا ہے یا پھر پاکستان یا مشرقی ایران اس طیارے کا راستہ ہوسکتا ہے اور اس سلسلے میں کارروائی کی ضرورت ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں ملائیشیا کی حکومت حقیقت سامنے لے آئیگی۔ پاکستانی حکومت اس سلسلے میں کچھ نہیں کر رہی اور وہ کچھ کیوں کہیں کیونکہ وہ سازباز کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا امریکہ طیارے کی تلاش کا آپریشن ختم کر رہا ہے اور اسرائیلی حکومت ہائی ایئر ڈیفنس الرٹ ختم کر رہی ہے۔ میرا ابھی تک یہ یقین ہے دہشت گردی کی تیسری کارروائی کا خطرہ ہے اور دہشت گرد جہاز اغوا کرکے اسے دہشت گردی کی کارروائی میں استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن