حکمران بھارت سے دوستی کریں لیکن پاکستانی کسان کے مفاد کی قیمت پر نہیں: پرویز الٰہی
لاہور (خصوصی رپورٹر) (ق) لیگ پنجاب کے سینئر مرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ حکمران بھارت سے دوستی کریں لیکن پاکستانی کسان کے مفاد کی قیمت پر نہیں، بھارت کے ساتھ زرعی تجارت سے پہلے پاکستانی کسان کو بھارتی کسان کے برابر سہولتیں دی جائیں،(ق) لیگ یہ سودے بازی روکنے کیلئے کسانوں کے احتجاج میں بھرپور ساتھ دے گی، قوم کو فاقوں سے بچانے کیلئے جنگلہ بس نہیں ٹریکٹر چاہئیں، گندم، گنے کی سپورٹ پرائس میں اضافہ نہ کرنا بھی کسان دشمنی ہے۔ وہ گزشتہ روز مسلم لیگ ہائوس میں کسان کنونشن سے خطاب کر رہے تھے جس میں پورے پنجاب سے کسانوں کے نمائندوں کی بہت بڑی تعداد نے بھرپور شرکت کی۔ پرویزالٰہی نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ پنجاب ان کی حکومت کی پالیسیاں غریب اور کسان دوست تھیں، سستی بجلی، ٹیل تک پانی، آسان زرعی قرضے اور دیگر سہولتیں دی گئیں، ساڑھے بارہ ایکڑ تک ٹیکس معاف کیا، سڑکیں، پختہ کھالے بنائے، کسان کو فصل کی پوری قیمت ملتی تھی، ہمارے دیگر کاموں میں 78 ہزار ایکڑ سے زائد اراضی کی 6 ہزار خاندانوں میں مفت تقسیم، اربوں روپے سے بیراجوں کی مرمت و توسیع، نہری نظام کی ری ماڈلنگ، 45 سمال ڈیمز کی تعمیر، مویشی پال وظائف، یو سی اور موبائل ویٹرنری ڈسپنسریاں، پنجاب ایگریکلچر مارکیٹ کا قیام، پانی چوری کی سزا میں اضافہ، لیزر لینڈ لیولر کی فراہمی بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کسان ونگ کے عہدیداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے گذشتہ چھ سال کسان دشمن پالیسیاں دے کر کسانوں کی کمر توڑ دی ہے جس پر وہ آج سراپا احتجاج ہیں۔ پاکستانی کسان کو نہ سستی بجلی مل رہی ہے، کھاد نہ ٹریکٹر نہ ٹیل تک پانی، ہم نے جنوبی پنجاب، چولستان سے لے کر اٹک تک کے کسانوں کا خیال رکھا، کسان دشمن حکومت نے نہ کوئی کام اب تک کسانوں کیلئے کیا ہے اور نہ آئندہ کریں گے۔ چودھری ظہیر الدین نے کہا کہ چودھری پرویزالٰہی نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں کسانوں کیلئے جو کچھ کیا پہلے کبھی نہیں ہوا۔ محمد بشارت راجہ نے کہا کہ کسان اور منڈی کے درمیان حائل مڈل مین کسان کی خون پسینے کی کمائی ہڑپ کر رہا ہے اور مڈل مین کا یہ کردار ن لیگ ادا کر رہی ہے۔ کنونشن میں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے عہدیداروں فخر فرید لکھو، میاں ولی محمد، میاں نعیم محمد، چودھری غلام مرتضیٰ گجر نے ق لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا۔ رانا افتخار، برکت علی اور مہر محمد منیر کی پیش کردہ قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ ڈیزل و کھاد کی قیمتوں میں کمی اور گندم، گنا کی سپورٹ قیمت میں اضافہ کیا جائے۔