• news

وزیر داخلہ اور سیکرٹری کے اجلاس میں نہ آنے پر قائمہ کمیٹی کا شدید اظہار برہمی

اسلام آباد  (آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ  کے  نئی قومی داخلی سلامتی پالیسی پر بریفنگ کیلئے بلائے گئے اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار اور سیکرٹری داخلہ شاہد خان سمیت وزارت داخلہ کا ایک بھی اہلکار شریک نہیں ہوا۔ کمیٹی نے سیکرٹری داخلہ شاہد خان کی طرف سے افسران کی مصروفیت کے باعث اجلاس ملتوی کرنے اور دو ماہ میں ایک بار اجلاس منعقد کرنے کیلئے لکھے گئے خط پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری داخلہ حکومت کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں اور ملک میں مارشل لاء لگوانا چاہتے ہیں۔کمیٹی نے سیکرٹری داخلہ کے خلاف ایوان میں تحریک استحقاق لانے اور انکے روئیے کیخلاف وزیر اعظم اورچئیر مین سینٹ کو خط لکھنے اور انہیں اظہار ناراضگی کا نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ کمیٹی ارکان نے کہا کہ وزیر داخلہ نے سینٹ کا خود ساختہ بائیکاٹ کر رکھا ہے اور ا ب وزارت داخلہ کی بیو روکریسی نے کمیٹی کا بائیکاٹ شروع کر دیا۔ بدھ کو  سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا  اجلاس  چئیرمین طلحہ محمود کی زیر صدارت ہوا۔ کمیٹی نے اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار اور سیکرٹری داخلہ شاہد خان کی عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور اسے پارلیمنٹ کی توہین قرار دیا، کمیٹی اراکین نے  وزیر داخلہ اور وزارت داخلہ کی بیورو کریسی کے رویے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی پارلیمانی تاریخ میں ایسی کوئی بھی مثال نہیں ملتی جس میں بیورو کریسی پارلیمانی کمیٹیوں کے اجلاسوں کا بائیکاٹ کرے۔ وزارت داخلہ نے آئین وقانون اور قواعد وضوابط کی دھجیاں بکھیر دی ہیں، چئیرمین کمیٹی طلحہ محمود نے کہا کہ بیوروکریسی حکومت سے خوش نہیں وہ حکومت کا خاتمہ چاہتی ہے۔ سنیٹر اسراراللہ زہری نے کہا کہ وزیر داخلہ نے کمیٹی کے اجلاس میں شر کت نہ کر کے کمیٹی کا استحقاق مجروح کیا ہے ان کے خلاف ایوان میں تحریک استحقاق لائی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن