مدارس کیخلاف کارروائی ہوئی تو حکومت سے اعلان جنگ ہو گا‘ مقررین پیغام امن کانفرنس
ملتان(آن لائن)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پاکستان میں جاری جنگ ہماری نہیں، امریکہ اور مغرب کی ضرورت ہے ،پاکستان میں جنگ اس کی ضرورت ہے جو اپنے آپ کو امریکہ کا اتحادی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا عالمی قوتیں آج بھی مدارس کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہی ہیں مدارس کی فضا خراب کرنے کی پالیسی نہیں مانیں گے۔ دینی مدارس کی محافظ وفاق المدارس ہے اور اس کے پیچھے جے یو آئی کھڑی ہے، امریکہ اور یورپ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے۔ ہم پر الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم انتہا پسندی کی بات کرتے ہیں اگر میں آئینہ دکھائوں تو امریکہ اور یورپ اور ان کے اتحادیوں کو شرم آجائے گی کہ افغانستان ،عراق اور عالم عرب میں انتہا پسندی اور قتل عام کون کررہا ہے۔ گزشتہ روز وفاق المدارس کے زیر اہتمام تحفظ مدارس اور پیغام امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند محض مدرسہ نہیں اور ان کی تعلیم کو فرقہ نہ سمجھا جائے بلکہ دارالعلوم میں پورے کرہ اراض کو دینی تعلیم سے روشناس کرایا ہے۔ انہوں نے کہا برصغیر کے علماء اور درسگاہیں آزادی کی علمبردار ہیں اور ہمارے علماء آج بھی دین اسلام کا پیغام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور یورپ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے۔ انہوں نے کہا پاکستان میں کئی بار مدارس کیخلاف قراردادیں لانے کی کوشش کی گئیں مگر ہم نے ہمیشہ اسے ناکام بنایا۔ انہوں نے کہا کہ نئی قومی پالیسی سے ہمیں اختلاف ہے۔ انہوں نے کہا ہم دینی مدارس کے حوالے سے اپنے حکومت اور امریکہ کے ایجنڈے کو جانتے ہیں پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں بھی اور مشرف اور موجودہ حکومت میں دینی مدارس کی رجسٹریشن پر پابندی ہے اور جب وفاق المدارس اور حکومت کے مابین مذاکرات ہوگئے اور تمام معاملات طے پا گئے تو آج ان پر جھگڑا کیوں ہے ۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے معاملات پر اتفاق ہوچکا ہے اور قومی سلامتی پالیسی میں جو مدرسوں کے حوالے سے حصہ ہے وہ ہمیں قبول نہیں ۔میں نے پارلیمنٹ میں سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ دینی مدارس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور ہم دینی مدارس کی جنگ لڑیں گے۔آج دینی مدارس کا جھگڑا پھر اٹھایا جارہاہے۔قوم آزادی کا جذبہ رکھتی ہے اور ہم اپنی آزادی کو چھیڑنے کی اجازت کسی کو نہیں دینگے۔ کانفرنس سے جامع بنوریہ کراچی کے مہتمم ڈاکٹر عبدالرزاق سکندرنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدارس نے انگریز دور میں ایمان کا تحفظ کیا تھا اور اب بھی کرینگے۔ جے یو آئی (ف) کے صوبائی صدر مولانا رشید لدھیانوی نے کہا کہ ہم پاکستان کو اسلام کا قلعہ بنا کر دم لیں گے۔ ہم حکومت کے تحفظ پاکستان آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں اور ہم حکومت کو مدرسوں کیخلاف کام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اگر انہوں نے کوشش کی تو اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔ پیر عزیز الرحمان ہزاروی نے کہا کہ آج مدارس کو کفر کی سازشوں کاسامنا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے نمائندے صوبائی وزیر جیل خانہ جات پنجاب چودھری عبدالمجید آرائیں نے کہا میں وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر علماء کو یقین دلانے کے لئے حاضر ہوا ہوں کہ ہم مدرسوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کرینگے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انٹرنیشنل ختم نبوت کے مرکزی امیر مولانا عبدالحفیظ مکی نے کہا کہ مدارس کیخلاف جو سازشں ہورہی ہے،ملک بھر کے کالجوں ویونیورسٹیوں میں دینی تعلیم لازمی قرار دی جائے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس احرار پاکستان کے رہنما سید عطاء المومن بخاری نے کہا کہ اسلام کا پیغام امن وسلامتی کا پیغام ہے،حکومت کے عزائم ونیت عرصہ دراز سے خراب ہیں اور حکمران چاہتے ہیں کہ وہ مدارس کیخلاف کارروائی کریںمگر ایسا نہیں ہونے دیں گے اور اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے،جمیعت علماء اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد نے کہا حکمران جان لیں ایک انگلی اگر ان کی مدرسوں کی طرف اٹھے گی تو انکی اپنی چار انگلیاں اپنی طرف ہوں گی، وزیرجیل خانہ جات جان لیں کہ ہم جیلیں بھرنے کو تیار ہیں۔ اہلسنت والجماعت پاکستان کے مرکزی امیر مولانا احمد لدھیانوی نے کہا 10سال سے مدرسوں کے خلاف پرویز مشرف سمیت مختلف حکمرانوں نے مدارس کیخلاف سازشیں کرنے کی کوشش کی جن میں انہیں ناکامی ہوئی، مگر ہمارے صبر اور قربانیوں کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ اس وقت طالبان سے مذاکرات ہورہے ہیں اس پر مولانا سمیع الحق کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، حکومت مدرسوں کے خلاف کارروائی کا نہ سوچے۔ قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ آج کا اجتماع ملتان کی تاریخ کا ایک اجتماع ہے، انہوں نے کہا 30مارچ کو کراچی میں،25مارچ کو کوئٹہ میں،27مارچ کو پشاور میں اور31مارچ کو مظفرآباد میں اور 21اپریل کو اسلام آباد میں کانفرنسیں منعقد کریں گے،انہوں نے کہا کہ دینی مدارس پاکستان اور اسلام کے محافظ ہیں اور اگر حکمرانوں نے ان کیخلاف کسی قسم کی کارروائی کی کوشش کی تو پھر حالات کو سنبھالنا مشکل ہوجائے گا۔ قبل ازیں خطاب کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق نے کہا اگر حکومت آج اعلان کر دے کہ ہم امریکہ کی غلامی سے نکل آئے ہیں تو خدا کی قسم کل سے ملک بھر میں امن قائم ہو جائے گا۔