غداری کیس: پراسیکیوٹر کی تقرری کیخلاف درخواست پر مشرف کے وکلاء کے دلائل مکمل
اسلام آباد (وقائع نگار+آئی این پی+ ثنا نیوز)غداری کے مقدمہ کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے وکلاء کے پراسیکیوٹر کی تقرری کے خلاف درخواست پر دلائل مکمل ہونے پر مزید سماعت آج جمعہ تک ملتوی کر دی۔ جمعرات کو خصوصی عدالت میں جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پراسیکیوٹر کی تقرری کے خلاف پرویز مشرف کی درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران پرویز مشرف کے وکیل انور منصور نے اپنے دلائل مکمل کر لئے جبکہ پراسیکیوٹر طارق حسن آج جمعہ کو جوابی دلائل دیں گے۔ انور منصور نے اپنے دلائل میں کہا کہ پرویز مشرف نے کبھی عدالت میں پیش نہ ہونے کا ارادہ ظاہر نہیں کیا۔ پراسیکیوٹر کا کام ذاتی عناد ، تعصب یا غصہ دکھانا نہیں ، صرف قانونی معاونت کرنا ہوتا ہے۔ اکرم شیخ پراسیکیوٹر کے بجائے خود کو وفاق کا وکیل کہتے ہیں۔وکیل انور منصور نے اخبار میں شائع ہونے والی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا خبرشائع ہوئی ہے کہ اکرم شیخ نہ ہوں تو مشرف پیش ہونے کیلئے تیار ہیں ،خبر میں پرویز مشرف کی عدالت حاضری پر اکرم شیخ کو مبارکباد بھی دی گئی جس پر جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے کہ وہ اخباری باتیں عدالت میں نہیں ، نجی طور پر زیر بحث لائیں۔وکیل انور منصور نے کہا عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مشرف عدالت آنے کا ارادہ نہیں رکھتے جس سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ شاید پرویز مشرف عدالت آنا ہی نہیں چاہتے حالانکہ پرویز مشرف نے کبھی عدالت میں پیش نہ ہونے کا ارادہ ظاہر نہیں کیا جس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا ہم نے اپنے حکم نامے میں ایسا کچھ نہیں لکھا۔غداری کیس کی سماعت کے دوران وکیلوں کی طرف سے ایک دوسرے پر الزامات کے تابڑ توڑ حملے ہوتے رہے۔سماعت کے بعد خصوصی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر کے وکیل احمد رضا قصوری نے کہا کہ پراسیکیوٹر کا کام ملزم کا سزا دلوانا نہیں ہوتا بلکہ عدالت کی معاونت کرنا ہوتا ہے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے کئے جا سکیں۔ پراسیکیوٹر اکرم شیخ وزیر اعظم سے ملے ہوئے ہیں۔ اکرم شیخ کے خلاف ہم نے خصوصی عدالت میں ویڈیوز جمع کرائی ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ اکرم شیخ نے وزیر اعظم کو گارنٹی دی ہے کہ اگر مجھے موقع دیا جائے تو میں سابق صدر کو سخت ترین سزا دلوا سکتا ہوں۔