شیخ رشید کو ائرپورٹ پر امیگریشن حکام نے کینیڈا جانے سے روکدیا
راولپنڈی (نیوز رپورٹر) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو جمعہ کے روز بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ائرپورٹ اسلام آباد سے اس وقت سفر سے روکدیا گیا جب وہ پی آئی اے کی پرواز کے ذریعے کینیڈا جا رہے تھے۔ اگرچہ ابتدائی طورپر انہوں نے اس کی ذمہ داری پی آئی اے پر ڈالی لیکن پی آئی اے کا موقف اس سے یکسر مختلف ہے جبکہ شیخ رشید نے اس صورتحال پر میڈیا سے بات کرنے سے احتراز برتا ہے۔ شیخ رشید جمعہ کے روز پی آئی اے کی پرواز نمبر پی کے 781 کے ذریعے صبح پونے آٹھ بجے کینیڈا جانے کیلئے اسلام آباد ائرپورٹ پہنچے تو انہیں راول لاؤنج میں امیگریشن حکام نے بتایا کہ وہ پرواز نہیں کر سکتے کیونکہ انکی کینیڈا اور امریکہ کے ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکورٹی کی جانب سے کلیرنس نہیں جس پر شیخ رشید کو واپس لوٹنا پڑا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی آئی اے والوں نے انہیں آف لوڈ کیا ہے۔ پی آئی اے کے سٹیشن منیجر ساجد اللہ نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ امریکہ اور کینیڈا کے ایڈوانس پسنجر انفارمیشن سسٹم کے تحت پوری دنیا سے جب کسی مسافر نے ٹریول کرنا ہوتا ہے اور چیکنگ پراسیس میں داخل ہو جاتا ہے جس میں تین آپشن ہوتے ہیں۔ پہلے آپشن ’’کلیئر‘‘ میں وہ سفر کر سکتا ہے‘ دوسرا آپشن ’’سلیکٹیڈ‘‘ میں اس کے کاغذات کو مشکوک سمجھ کر دوبارہ چیک کیا جا سکتا ہے جبکہ تیسرے آپشن "INHABITED" کے مسافر کو سفر کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور یہ کہ شیخ رشید تیسرے آپشن کے زمرے میں آتے ہیں لہٰذا انہیں آف لوڈ کیا گیا۔ انکا کہنا تھا کہ اس ضمن میں کینیڈا کی متعلقہ سیکورٹی ایجنسی کے عہدیدار مسٹر جیف کی ہمیں فون کال موصول ہوئی ہے کہ شیخ رشید سفر نہیں کر سکتے لہٰذا ہم نے انہیں باعزت طورپر گھر واپس بھیجا ورنہ وہ 15 گھنٹے کی پرواز کے بعد کینیڈا پہنچتے تو وہاں 4 گھنٹے تک سیکورٹی پراسیس کے بعد بھی انہیں واپس ہی بھجوا دیا جاتا۔