جسقم رہنمائوں کو قتل کر کے نعشیں جلائی گئیں، پوسٹ مارٹم رپورٹ اندرون سندھ دوسرے روز بھی ہڑتال 600 کارکنوں کیخلاف مقدمہ
حیدر آباد (نوائے وقت نیوز+ نیٹ نیوز) قومیت پرست سندھی جماعت جئے سندھ قومی محاذ جسقم کے رہنما مقصود خاں قریشی اور انکے ساتھی سلمان ودھو کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کے بعد دونوں کی نعشیں کار میں ڈال کر جلائی گئیں۔ اس امر کا انکشاف نعشوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ جناح ہسپتال کراچی کی 4 رکنی پوسٹمارٹم ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر جلیل قادر نے بتایا کہ مقصود کو 4 اور سلمان کو 2 گولیاں ماری گئیں۔ انہیں کتنے فاصلے سے گولیاں ماری گئیں اس کا پتہ نہیں چل سکا۔ دونوں نعشیں بری طرح جل کر ناقابل شناخت ہوچکی ہیں اسلئے اسلام آباد بھجوانے کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ کے نمونے حاصل کرلئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ نوشہرو فیروز کے بھریا روڈ پر جہاں ایک جلی ہوئی کار سے دونوں رہنمائوں کی نعشیں ملی تھیں۔ جئے سندھ قومی محاذ کے چیئرمین صنعان قریشی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انکے چچا کے قتل میں ریاستی ادارے ملوث ہیں جن کے خلاف مقدمہ درج کرانے کیلئے قانونی ماہرین سے مشورے کر رہے ہیں۔ ادھر جئے سندھ قومی محاذ نے اعلان کیا ہے کہ آج اتوار کو کراچی میں فریڈم مارچ ضرور کیا جائیگا۔ اس موقع پر مقصود قریشی اور سلمان ودھو کی نماز جنازہ بھی ادا کی جائیگی۔ دوسری طرف نوابشاہ، لاڑکانہ، دادو، خیرپور، شاہ پور چاکر اور محراب پور سمیت کئی شہروں میں دوسرے روز بھی سوگ میں ہڑتال اور کاروبار زندگی معطل رہا۔ ممکنہ کشیدگی کے پیش نظر سکیورٹی سخت رہی، اہم شاہراہوں اور مقامات پر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری متعین رہی۔ پولیس نے نوشہرو فیروز میں قومی شاہراہ پر مظاہرے اور ہنگامہ آرائی پر جسقم کے 600 کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔