آپریشن کے حامیوں کا بریگیڈ بنا کر طالبان سے مقابلے کیلئے بھیج دیا جائے: سمیع الحق
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) جمعیت علماء اسلام کے امیر اور طالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ پوری قوم امن کی خواہاں ہے وہ جنگ نہیں چاہتی، وزیراعظم‘ وزیرداخلہ اور مقتدر حلقے بھی سمجھداری کا مظاہرہ کر تے ہوئے مذاکرات کو ترجیح دے چکے ہیں، قوم مذاکرات کی کامیابی اور ہر قسم کی سازشوں سے اسے محفوظ رکھنے کی دعا کر ے، مدارس پر دہشت گردی کا الزام لگانے والے آج ملک میں جنگ اور فوجی آپریشن کی بات کررہے ہیں جبکہ مدرسے والے اوران کا یہ خادم امن اور مذاکرات کا بیڑہ اٹھائے دنیا کو امن و سلامتی کا پیغام دے رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا سمیع الحق ایبٹ آباد کے خانقاہ ہاشمیہ دھتموڑ میں دستار بندی کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا جس کا اہتمام جمعیت علمائے اسلام کے رہنما صاحبزادہ عتیق الرحمن ہاشمی نے کیا تھا۔ تقریب میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے بھی شرکت کی اور اجتماع سے خطاب بھی کیا۔ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ جو نام نہاد دینی طبقے سیکولر ولبرل لابیاں‘ دفاعی ‘سفارتی‘ سیاسی تجزیہ کار‘ اینکرز و کالم نگار مغرب کے اشاروں پر آپریشن اور جنگ کا طوفان برپا کئے ہوئے ہیں، ان سب کا ایک بریگیڈ بنا کر اِسے طالبان سے مقابلہ کرنے کیلئے بھیجا جائے تاکہ اُن کا شوق جنگ و جدال پورا ہو اور فتح پاکر یہ قوم کا ہیرو کہلا سکیں اور اگر فتح نہ ہو تو فکری انارکی وانتشار سے قوم بچ جائے گی اور ہمارے غیور بھائی و بہادر فوج بھی اس خون خرابے کے عمل سے بچ جائیں گے۔ خوشی کا مقام ہے کہ پوری قوم امن چاہتی ہے نہ کہ جنگ اور حکمران‘ وزیراعظم‘ وزیرداخلہ اور مقتدر حلقے بھی سمجھداری کا مظاہرہ کرکے مذاکرات کو ترجیح دے چکے ہیں۔ اب قوم کو مذاکرات کی کامیابی اور ہر قسم کی سازشوں سے اسے محفوظ رکھنے کی دعا کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا بعض سفارتی اور دفاعی حلقے طالبان سے جنگ چاہتے ہیں۔