اسلام آباد کچہری حملے کیخلاف وکلا کی ریلی، دھرنا، آج سے رینجرز تعینات ہونگے
اسلام آباد (ایجنسیاں) حکومت کیساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد وکلاء نے پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دھرنا ختم کر دیا، عدالتی کمشن کی رپورٹ کی روشنی میں اسلام آباد پولیس کے خلاف کارروائی ہوگی، آج (منگل سے) ضلع کچہری میں رینجرز کو تعینات کیا جائے گا اور آئندہ بجٹ میں وفاقی دارالحکومت میں عدالتی کمپلیکس کی تعمیر کے لئے رقم بھی مختص کی جائے گی جبکہ جاں بحق وکلا کے ورثا کے معاوضے میں اضافے کا فیصلہ وزیراعظم کی واپسی پر ہو گا، پیر کو کچہری میں ہونے والے حملے میں جاں بحق افراد کی مالی امداد میں اضافے، واقعے کا مقدمہ آئی جی اور ایس ایس پی کے خلاف درج کرنے اور وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے جج کی ہلاکت کے حوالے سے بیان کے خلاف وکلا کی جانب سے سپریم کورٹ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کے شرکا ء جب پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے پہنچے تو انہوں نے اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دے دیا جب کہ اس دوران انتظامیہ نے پارلیمنٹ ہائوس کے دونوں دروازے بند کردیئے، احتجاج کرنے والے وکلا ء کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر ان کا دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا اور اس وقت تک وہ قومی اسمبلی یا سینٹ کا اجلاس بھی نہیں ہونے دیں گے، انتظامیہ کی جانب سے دھرنا ختم کرانے کی کوشش ناکام ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی طارق فضل چودھری اور وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات پرویز رشید نے وکلاء سے مذاکرات کئے اور ان کے مطالبات جلد از جلد پورے کرنے کی یقین دہانی کرائی، کامیاب مذاکرات کے بعد طارق فضل چوہدری نے میڈیا کو بتایا کہ عدالتی کمشن کی رپورٹ کی روشنی میں اسلام آباد پولیس کے خلاف کارروائی ہوگی۔ علاوہ ازیں دھرنے کے دوران پارلیمنٹ ہائوس کے دونوں دروازے بند کر دیئے گئے۔ ارکان اسمبلی کی آمد میں تاخیر کی وجہ سے سپیکر سردار ایاز صادق کو ایوان کی ہائوس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔ اب یہ اجلاس (آج) منگل کو ہو گا۔ گزشتہ روز دھرنے کی وجہ سے قومی اسمبلی کا اجلاس بھی تاخیر سے شروع ہوا۔