اخوان المسلمون کے 529 بے گناہوں کو موت کی سزا سنانا ظلم کی انتہا ہے: منور حسن
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے مصر کی فوجداری عدالت کی طرف سے اخوان المسلمون کے 529 بے گناہ رہنمائوں جن میں اخوان المسلمون کے مرشد عام ڈاکٹر محمد بدیع بھی شامل ہیں،کو 2 دن کی مختصر سماعت کے بعد سزائے موت سنائے جانے کو ظلم کی انتہا اور عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیان میں سیدمنورحسن نے کہا ہے کہ مصر کی پہلی اسلامی جمہوری حکومت کا خون کرنے کے بعد سے لیکر اب تک پورے ملک کوقتل وغارت کے حوالے کردیا گیا ہے۔ جنرل سیسی اسرائیلی ایماء پر ملک وقوم کو تباہ کر رہا ہے۔ آج سنائی جانے والی سزائے موت پوری انسانیت کیلئے باعث شرم اور انصاف کا قتل ہے۔ اخوان کے بزرگ مرشد عام ڈاکٹر محمد بدیع اور قومی اسمبلی کے منتخب سپیکر سمیت مصرکی سینکڑوں قومی، سیاسی اور دینی شخصیات اور سیاسی کارکنان کو بلا ثبوت اور بلا جواز سزائے موت کے فیصلے نے ثابت کردیا ہے کہ دنیا میں جنگل کا قانون ہے۔ منور حسن نے سزائے موت کے قانون کیخلاف واویلا کرنیوالے امریکہ، عالمی برادری اور حقوق انسانی کی تنظیموں سے سوال کیا ہے کہ انہیں یہ کھلا ظلم کیوں نظر نہیں آرہا؟ انہوں نے کہا کہ اگر عالمی برادری نے اس ظلم کا نوٹس نہ لیا تو یہ اس امر کا ایک اور بین ثبوت ہوگا کہ وہ بھی جنرل سیسی کے ان مظالم میں برابر کی شریک ہے۔