کراچی میں غیرقانونی مقیم10 لاکھ غیر ملکی دہشت گردی میں ملوث ہیں: عسکری حکام
اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس میں سکیورٹی حکام نے اندرونی سلامتی کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں 10 لاکھ سے زائد غیرملکی شہری غیرقانونی طور پر مقیم ہیں جو دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہیں جبکہ ملک بھر میں زیادہ تر افغان مہاجرین مجرمانہ سر گرمیوں میں ملوث پائے گئے انہیں فوری طور پر ملک سے نکالنا چاہئے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا ان کیمرہ اجلاس چیئرمین شیخ روحیل اصغر کی زیر صدارت ہوا، قائمہ کمیٹی کے اراکین کو چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں دہشت گردی کے واقعات میں جاں بحق و زخمی ہونے والوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی کو بتایا گیا کہ امریکہ کے ساتھ کولیشن سپورٹ فنڈ کے معاملات آگے بڑھ رہے ہیں۔ امریکہ کے ساتھ باہمی تعلقات بہتر ہو رہے ہیں، دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔دی نیشن کی رپورٹ کے مطابق حکام نے میڈیا کے گروپ کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پاکستان اور امریکہ دونوں ہی افغانستان سے مکمل انخلا کے خلاف ہیں اور ان کا موقف ہے کہ اس سے سکیورٹی کے حوالے سے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ حکام کا کہنا تھا کہ مکمل انخلا ماضی کی طرح ایک غلطی ہو گا جس طرح سوویت یونین کی جنگ میں ہوا۔ اسی وجہ سے دونوں ملک انخلا سے قبل ایک سکیورٹی معاہدے پر دستخط کیلئے زور دے رہے ہیں۔ کمیٹی کو بریفنگ میں عسکری حکام نے انسداد دہشت گردی کے سخت قوانین بنانے پر زور دیا۔